کراچی کی مویشی منڈی میں قربانی کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد جانور پہنچ گئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Over 150,000 sacrificial animals arrive at Northern Bypass Cattle Market
FILE PHOTO

کراچی میں نادرن بائی پاس پر قائم مویشی منڈی میں اب تک قربانی کے لیے ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد جانور پہنچ چکے ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر فیصل علی کے مطابق یہ مویشی منڈی 19 اپریل سے باقاعدہ فعال ہے اور اب تک پچاس ہزار سے زائد جانور فروخت کیے جا چکے ہیں۔

منڈی کے چالیسویں دن خرید و فروخت میں خاصی تیزی دیکھی گئی جب خریدار بڑی تعداد میں وی آئی پی اور جنرل بلاکس کے اسٹالز پر عمدہ جانوروں کی تلاش میں آئے۔

شدید گرمی کے پیش نظر بیوپاریوں نے جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے دن کے وقت کے معمولات کو ترجیح دینا شروع کر دیا ہے، جن میں جانوروں کو باقاعدگی سے نہلانا شامل ہے تاکہ وہ ٹھنڈے اور تازہ دم رہیں اور خریداروں کو متاثر کر سکیں۔

حال ہی میں مارکیٹ کے دورے کے دوران ایچ ایم آر گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر حاجی رفیق پردیسی نے منڈی میں سہولیات اور انتظامات کی بہتری پر خوشی کا اظہار کیا۔

میڈیا سیل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا:”میں بچپن سے مویشی منڈی آ رہا ہوں، آج جو ترقی دیکھی ہے، اس سے بے حد خوشی ہوئی ہے۔ خریدار اور فروخت کنندگان دونوں مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ایڈمنسٹریٹر شہاب علی اور میڈیا سیل کی ٹیم نے سابقہ ادوار کی نسبت شاندار کارکردگی دکھائی ہے، جو ایک مثبت پہلو ہے۔

ڈاکٹر پردیسی نے اس بات پر زور دیا کہ کراچی اب بھی ملک بھر میں قربانی کے جانوروں کی تجارت کا مرکزی مرکز ہے، اور شہری بڑی تعداد میں منڈی کا رخ کر رہے ہیں۔

پچیس سال پہلے یہاں کے حالات انتہائی ناقص تھے مگر آج یہاں کا منظر بالکل مختلف ہے۔ میں نے اس سال عید کے لیے آفریدی کیٹل فارم سے دو جانور خریدے ہیں۔

انہوں نے کراچی کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اُن بیوپاریوں کی حوصلہ افزائی کریں جو ملک کے دور دراز علاقوں سے قربانی کے جانور لے کر یہاں آتے ہیں۔

انہوں نے خاص طور پر منڈی میں بنائی گئی پررونق اور منظم فوڈ اسٹریٹ کو سراہا، جو خریداروں کے لیے ایک خصوصی کشش کا باعث بنی ہوئی ہے۔دورے کے اختتام پر میڈیا سیل کی نمائندہ اُمّے نے ڈاکٹر رفیق پردیسی کو ٹیم کی جانب سے اعزازی شیلڈ پیش کی۔

Related Posts