کوروناکی لہر،ملک بھر کے سرکاری و نجی اداروں کو آدھا عملہ بلانے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوروناکی لہر،ملک بھر کے سرکاری و نجی اداروں کو آدھا عملہ بلانے کا حکم
کوروناکی لہر،ملک بھر کے سرکاری و نجی اداروں کو آدھا عملہ بلانے کا حکم

اسلام آباد: حکومت نے کورونا وباء کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ملک بھر کے سرکاری و نجی اداروں میں عملہ آدھا کرنے، شادی کی ان ڈور تقاریب پر پابندی لگانے اور ماسک نہ پہننے پر 100 روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر نے کل سے ملک بھر میں احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے، دوسرے مرحلے کا نفاذ 31 جنوری 2021ء تک رہے گا جس کے تحت ملک بھر میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

اس کے علاوہ احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے کا نفاذ کورونا کے حساس شہروں کیا جائے گا، ان میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد، گلگت، مظفر آباد، میرپور، پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، بہاولپور، ایبٹ آباد شامل ہیں۔

دوسرے مرحلے میں فیس ماسک کے لیے گلگت بلتستان ماڈل پر عمل درآمد ہوگا، گلگت بلتستان کی طرز پر ماسک نہ پہننے والوں کو 100 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اس کے عوض اسے تین ماسک فراہم کیے جائیں گے۔

کورونا کی بڑھتی ہوئی وبا کے دوران این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین سے متعلق بنائی گئی پالیسی پر عمل درآمد کرایا جائے گا اس لیے تمام سرکاری و نجی اداروں کے لیے ہدایت ہے کہ وہ کل سے اپنا آدھا عملہ بلائیں اور آدھے عملے سے گھر سے دفتری کام مکمل کرائے جائیں۔

شادی کی تقاریب سے متعلق احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے میں ان ڈور شادی کی تقریبات پر پابندی عائد ہوگی جس کا اطلاق 20 نومبر سے ہوگا تاہم شادی کی تقریبات کھلی فضا میں منعقد کرنے کی اجازت ہوگی اور کھلی فضا میں منعقد کی جانے والی تقریب میں ایک ہزار تک مہمان شریک ہوسکیں گے۔اس سے زیادہ مہمان شریک نہیں ہوسکیں گے۔

واضح رہے کہ ان دنوں ملک بھر میں سردی کی آمد کے ساتھ ہی کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اس تمام صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام فیصلے کئے گئے ہیں۔

Related Posts