نئی دہلی: بھارت کی اہم اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مشترکہ خط لکھ کر منیش سسودیا کی گرفتاری پر اداروں کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے اپنے مشترکہ خط میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ نریندر مودی اس سے اتفاق کریں گے کہ بھارت جمہوری ملک ہے تاہم اپوزیشن جماعتوں کے خلاف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں غلط طریقے سے استعمال ہورہی ہیں۔
سعودی عرب کی یونیورسٹیوں میں یوگا متعارف کرانے کا فیصلہ
خط میں کہا گیا ہے کہ اداروں کے غلط استعمال سے لگتا ہے کہ بھارت آمریت کی طرف جارہا ہے۔ خط پر اپوزیشن رہنماؤں بشمول بی آر ایس صدر چندر شیکھر راؤ، نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ، ترنمول کانگریس کی ممتا بینرجی، اور اروند کیجریوال شامل ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط پر دستخط کرنے والوں میں این سی پی کے شردپوار، ادھو ٹھاکرے، اے اے پی کے بھگونت مان اور سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو سمیت 9 رہنما شامل ہیں۔ خط دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی گرفتاری پر لکھا گیا۔
منیش سسودیا کو گزشتہ ماہ 26فروری کے روز بھارتی ایجنسی سی بی آئی نے گرفتار کیا۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ گرفتاری بغیر کسی ثبوت کے بے بنیاد الزامات اور سیاسی سازش کی بناء پر عمل میں لائی گئی جو غیر قانونی ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مرکزی تحقیقاتی ادارے مودی حکومت کے ماتحت محکمے بنے ہوئے ہیں۔ بہت سی گرفتاریاں سیاسی ہیں جو الیکشن کا فائدہ اٹھانے کیلئے کی گئیں۔ اپوزیشن کو دبانے کیلئے ہمارے سرکردہ رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب عوامی پیسے کے غلط استعمال اور مالی بے ضابطگیوں پر بھارتی ادارے خاموش ہیں۔اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت ملک کے وفاق پر حملہ آور ہے اور حکومت کا ایک اور ہی نظام قائم کرنا چاہتی ہے۔اپوزیشن نے آئینی عہدوں کے غلط استعمال کی شدید مذمت کی۔