اپوزیشن رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، تاہم اگر حکومت مذاکرات کے لیے رابطہ کرنا چاہے تو رہبر کمیٹی سے کرسکتی ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپوزیشن رہبر کمیٹی کی صدارت کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ :حکومتی کمیٹی اور جے یو آئی کے درمیان آج ہونے والے مذاکرات منسوخ
رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی نے کہا کہ اپوزیشن کا کوئی بھی رہنما حکومت کے ساتھ فضل الرحمان کے مارچ کے حوالے سے اکیلا مذاکرات نہیں کرے گا۔ یقین دلاتے ہیں، مارچ پر امن رہے گا۔
اکرم درانی نے کہا کہ مارچ کے دوران اگر حکومت ہمارے مطالبات پر مذاکرات چاہے اور رابطہ کیا جائے تو ہم انکار نہیں کریں گے، تاہم دھرنے پر مزاحمت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم عمران خان اپوزیشن کو گالیاں بھی دیتے ہیں اور مارچ روکنے کے لیے کمیٹی کا اعلان بھی کرتے ہیں۔ حکومتی غیر سنجیدگی وزیر اعظم عمران خان کے بیانات سے واضح ہوجاتی ہے، حکومت اور اس کے وزرا مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل خیبرپختونخوا حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کرلی جس کے تحت 30 اکتوبر سے موٹروے اور جی ٹی روڈ کو بند کردیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز خیبر پختونخوا حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دے دی جس کے تحت مظاہرین کو بڑا ہجوم بننے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا آزادی مارچ روکنے کیلئے موٹروے اور جی ٹی روڈ بند کرنے کا فیصلہ