اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کیلئے معافی سے متعلق بیان پر اپوزیشن رہنماؤں خواجہ آصف، حنا ربانی کھر اور رانا ثناء اللہ سمیت دیگر نے بھرپور تنقید کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ دفاع اور ن لیگی رکنِ قومی اسمبلی خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی کو عام معافی دینے جیسے بڑے فیصلے کیلئے پاکستانی قوم، خاص طور پر شہداء کے لواحقین کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے۔ پی ٹی آئی والے سیاسی مخالفین کیلئے عدم برداشت کا مظاہرہ کرتے ہیں تاہم طالبان کو معافی دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی طالبان ہتھیار ڈال دیں تو معافی مل سکتی ہے، وزیر اعظم
سابق وزیرِ خارجہ و پی پی پی رہنما حنا ربانی کھر نے وزیر اعظم کے بیان کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کو کامیابی سے آگے بڑھایا جارہا ہوتا، تب بھی وزیر اعظم کا انٹرویو اس عمل کو نقصان پہنچانے کا باعث ہے۔ ٹی ٹی پی کو معافی دینے سے قبل قوم کو اعتماد میں لیاجانا ضروری ہے۔
سابق وزیرِ قانون پنجاب اور ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت اے پی ایس (آرمی پبلک اسکول) کے بچوں کو شہید کرنے والی ٹی ٹی پی کو این آر او دینے والی ہے۔ وزیر اعظم اپوزیشن لیڈر کی جگہ مولوی فقیر سے مذاکرات کے خواہش مند ہیں جبکہ عوام کو اپوزیشن کے ساتھ مل کر کٹھ پتلی حکومت کو گرانا ہوگا۔ وزراء شرم کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی پر وزیراعظم کے بیان کی مذمت کرتے ہیں، شیری رحمان