پاکستان کے نامور ایتھلیٹ ارشد ندیم نے ایک اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2024 پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد انہیں جو انعامات اور خاص طور پر پلاٹس دینے کے وعدے کیے گئے تھے، وہ وعدے صرف دعوے ہی ثابت ہوئے۔
ارشد ندیم نے واضح کیا کہ انہیں صرف نقد انعامات ملے ہیں لیکن پلاٹس کی صورت میں جو انعامات دیئے جانے تھے، وہ اب تک نہیں دیے گئے۔
ارشد ندیم نے پاکستان کے لیے تاریخی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 92.97 میٹر کے ریکارڈ تھرو کے ساتھ اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا، جو پاکستان کو چالیس سال بعد اولمپکس میں پہلی بار سونا دلانے کی خوشی تھی۔ اس کے بعد وہ رواں سال ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں بھی گولڈ میڈل جیت کر ملکی عزت کو مزید بلند کرنے میں کامیاب رہے۔
ان کی اس شاندار کامیابی پر حکومت اور مختلف تاجروں نے کروڑوں روپے، پلاٹس اور دیگر انعامات کا اعلان کیا تھا لیکن حال ہی میں ’داستان ڈیجیٹل‘ کی انسٹاگرام ویڈیو میں ارشد ندیم سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں وہ تمام انعامات ملے جو وعدے کیے گئے تھے؟ تو انہوں نے بتایا کہ نقد رقم کے علاوہ پلاٹس کے وعدے پورے نہیں ہوئے۔
ارشد ندیم نے کہا کہ نقد انعامات تو مل گئے ہیں، لیکن پلاٹس کے حوالے سے جو وعدے تھے وہ صرف دعوے ہی ثابت ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی تربیت اور مستقبل کے اہداف پر پوری توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں تاکہ پاکستان کا نام بین الاقوامی سطح پر مزید روشن کر سکیں۔