لیبر ڈے پر علمائے کرام کا مزدوروں کے حقوق پر مذاکرہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 متحدہ علماء محاذ پاکستان کے بانی سربراہ مولانا محمد امین انصاری کی میزبانی میں مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر منعقدہ محفل مذاکرہ میں شریک مختلف مسالک و مذاہب کے رہنمائوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے عملی موثر اقدامات کئے جائیں۔
مزدور کی کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کی جائے، تنخواہوں کی ادائیگیوں میں تاخیر کو مستوجب سزا قرار دیا جائے، مزدوروں پر ظلم و زیادتی کے خلاف ان کی دادرسی اور فوری امداد کیلئے سرکاری سطح پر شکایتی ادارہ تشکیل دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

”دی کیرالہ اسٹوری“ میں مسلمانوں کیخلاف کیا جھوٹے دعوے کیے گئے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ لیبر قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، پاکستان میں ملوں، فیکٹریوں، کمپنیوں، کارخانوں وغیرہ میں کام کرنے والے محنت کش مزدوروں کے ساتھ ظلم و ناانصافی، حق تلفیوں کا غیر اسلامی، غیر انسانی، غیر قانونی تشویشناک، نہ تھمنے والا قابل افسوس رویہ و طرز عمل میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، غریب مزدور فاقہ کشی اور خودکشی پر مجبور ہوگئے ہیں، پاکستان کا معاشی استحکام مزدور کی خوشحالی سے جڑا ہوا ہے، تمام مالکان اپنے ماتحت مزدوروں کے ساتھ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں خیر و احسان کا معاملہ اختیار کریں۔
علماء نے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور بحالی کیلئے کام کرنے والے اداروں و شخصیات کے کردار کو سراہا۔ محفل مذاکرہ سے محاذ کے چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی، مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین، مرکزی نائب صدر علامہ سید سجاد شبیر رضوی، کراچی کے صدر شیخ الحدیث مفتی محمد داؤد، شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان ترک، مولانا قاری سید طاہر جمال تھانوی، مفتی وجیہہ الدین، مولانا مفتی روشن دین الرشیدی، علامہ ڈاکٹر سعید احمد صدیقی بنوری، مولانا ذکریا، بشپ خادم بھٹو، منوج چوہان، سردار مگن سنگھ و دیگر نے خطاب کیا۔

Related Posts