عالمِ اسلام کی نمائندہ تنظیم او آئی سی (اسلامی تعاون تنظیم) نے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی شہر جنین میں اسرائیلی فوجی کارروائی کی مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں او آئی سی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا حملہ گھناؤنا جرم اور اس منظّم ریاستی دہشت گردی کا مظہر ہے جو اسرائیل کی قابض حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام پر رائج ہے۔
نیٹو کی روس کیخلاف فوجی تیاریاں، عالمی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا
او آئی سی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوض فلسطین میں اپنی متعلقہ قراردادوں کو نافذ کرنے کی ذمہ داری قبول کرے، مسلسل اسرائیلی دہشت گردی کا خاتمہ کرے اور فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرے۔
آج سے 1 روز قبل یعنی تین جولائی کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے جنین میں کم از کم نو فلسطینی شہید اور 50 زخمی ہو چکے ہیں جبکہ اس واقعے کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیل کے بلا اشتعال حملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان سیکریٹری جنرل، اقوامِ متحدہ فرحان حق نے کہا کہ انتونیو گوتریس اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ کوئی بھی فوجی کارروائی بین الاقوامی انسانی قانون کے مکمل احترام کے ساتھ کی جانی چاہئے۔