او آئی سی نے بھی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی مذمت کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلامی ممالک کی باہمی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے بھارت میں صدیوں پرانی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی مذمت کی ہے۔
اس سلسلے میں او آئی سی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے انڈیا کے شہر ایودھیا میں واقع مسمار کی گئی بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر اور افتتاح پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بیان کے مطابق او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کی طرف سے اپنے گزشتہ اجلاسوں میں ظاہر کیے گئے او آئی سی کے موقف کے مطابق جنرل سیکرٹریٹ ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے جن کا مقصد بابری مسجد کی صورت میں اسلامی تہذیب کے نشانات کو مٹانا ہے، جو پانچ صدیوں سے بالکل اسی جگہ پر قائم رہی۔

 پیر کو رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے تقریباً آٹھ ہزار افراد کو مدعو کیا گیا تھا، جبکہ 10 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو سکیورٹی کی ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا۔

#OIC General Secretariat Denounces Opening of “Ram Temple” on Demolished Historic #BabriMosque in the #Indian city of #Ayodhyahttps://t.co/lT3UYXsyqX pic.twitter.com/ao4kF6DR80

اس کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان ایودھیا میں گرائی جانے والی بابری مسجد کی زمین پر رام مندر کی تعمیر کی مذمت کرتا ہے۔

Related Posts