قبضہ مافیا نے راولپنڈی کا رُخ کرلیا،فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قبضہ مافیا نے راولپنڈی کا رُخ کرلیا،فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس
قبضہ مافیا نے راولپنڈی کا رُخ کرلیا،فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس

راولپنڈی:راولپنڈی تھانہ صادق آباد کی حدود شکریال میں قبضہ مافیا کی فائرنگ،قبضہ مافیا نے راولپنڈی کا رخ کرلیا جبکہ فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، علاقہ مکین اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

تھانہ صادق آباد کی پولیس قبضہ مافیا کی پشت پناہی میں مصروف عمل ہے،شکریال کا علاقہ بھی سانحہ چونترا گا ؤں میال کی طرح خونی تصادم کا رخ اختیار کرسکتا ہے، پولیس قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے مالکان کے خلاف کارروائی میں مصروف ہے۔

واضح رہے کہ قبضہ مافیا نے ایک کروڑ روپے کے عوض تقریباً 22کروڑ روپے کی 15 کنال اراضی کا ایگریمنٹ کیا،جبکہ ایگریمنٹ کے برعکس مالکان کو صرف پچاس لاکھ روپے دیے،قبضہ مافیا کاایگریمنٹ تین ماہ کا تھا جو مورخہ 10.3. 2019 کو ہوا، اور چار ماہ بعد مالکان نے ایگریمنٹ کینسل کر کے قانونی نوٹس بھیجا۔

تبسم ستی قبضہ گروہ کے سرغنہ کو مزید چار ماہ کا وقت دیا گیا لیکن رقم ادا نہ کی گی 15-07-2020کو مالکان نے نوٹس دوبارہ بھیجا نوٹس بھیجنے پر قبضہ مافیا کے مسلح کارندوں نے زمین پر دھاوا بول دیا، مورخہ 20 جولائی سے اب تک فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

زمین مالکان نے ایس ایچ او صادق آباد طاہریان کو متعدد کالیں کیں جبکہ معمول کی کارروائی کرتے ہوئے مبینہ طور پر اے ایس آئی ظفر نے قبضہ مافیہ کے ایک رکن کو گرفتار کیا،جسے بعد ازاں فوری طور پر چھوڑ دیا گیا،زمین کے مالک منظور کا کہنا ہے کہ پولیس کو بارہا شکایات کیں مگرپولیس قبضہ مافیا کی پشت پناہی میں مصروف ہے۔

پولیس کہتی ہے کہ یہ زمین کا معاملہ ہے ہم کچھ نہیں کر سکتے،کیا فائرنگ کرنا بھی زمین کا معاملہ ہے؟یا فوجداری عمل ہے؟قبضہ مافیا پولیس کے ساتھ مل کر ہماری اراضی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں،کیا پھر پولیس چونترہ جیسے ایک اور واقعہ کی منتظر ہے؟۔

قبضہ مافیا کی فائرنگ سے میرا گھر تباہ ہو چکا ہے، فائرنگ کی ویڈیو گھر کی تباہی اور گولیوں کے خولوں کی تصویر یں ثبوت کے ساتھ موجود ہیں،ایس ایچ او صادق آباد اُلٹا مجھ پر قبضے کا الزام لگا رہے ہیں،میں نے 87 87 آئی جی پنجاب کمپلینٹ سیل پر بھی میسج کیے لیکن کارروائی نہ ہوئی۔

میرے گھر پر قبضہ مافیا وقفے وقفے سے فائرنگ کر رہا ہے، میرے اہل خانہ محفوظ نہیں اگر میری فیملی کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔قبضہ مافیا نے گھروں کی چھتوں پر جدید اسلحہ ایل ایم جیز نصب کر رکھی ہیں۔

پولیس مبینہ طور پر قبضہ مافیا کا ساتھ دے رہی ہے، اس قبضہ مافیا کے پیچھے مبینہ طور پر ایم این اے خرم نواز اور چیئرمین راجہ زاہد ہیں،سیاسی پشت پناہی کے باعث پولیس قبضہ مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔

میں ہاتھ جوڑ کر چیف جسٹس سپریم کورٹ،وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اپیل کرتا ہوں کہ اس معاملے کی صاف شفاف انکوائری کرائی جائے اور گروہ کے سرغنہ کو قانون کے مطابق سزا دی جائے ،جب کہ ایم پی اے فیاض الحسن چوہان صاحب کا یہ علاقہ ہے جس میں پولیس قبضہ مافیا کے ساتھ مل کر قبضہ کر انے میں مصروف ہے۔

Related Posts