گلشن اقبال میں سرکلر ریلوے لائن کے اطرف قبضہ مافیا کا راج

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گلشن اقبال میں سرکلر ریلوے لائن کے اطرف قبضہ مافیا کا راج
گلشن اقبال میں سرکلر ریلوے لائن کے اطرف قبضہ مافیا کا راج

کراچی: گلشن اقبال میں سرکلر ریلوے لائن کے اطرف ریولے اراضی پر لینڈمافیا کے قبضے ختم نہ کرائے جا سکے،سپریم کورٹ کے سرکلر ریلوے کی بحالی کے واضح احکامات کے باوجود متعلقہ ادارے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے انہدامی کارروائی سے گریزاں۔

سیکٹر 13-Dگلشن اقبال ریولے اراضی کے پلاٹ نمبر,A174,A47 A,174 C,17 St-17 E,56 E,57 A5 ان پلاٹوں پر کمرشل پلازہ کی تعمیرات جاری جبکہ تعمیر شدہ اس عمارت میں غیر قانونی 14 سے 16 فٹ سڑک کا حصہ بھی شامل کرنے کی وجہ سے گیس کی لائن بھی بلڈنگ کے نیچے دب گئی ہے۔

جوکہ خطرہ کا باعث ہے اور بلڈنگ کافی حدتک جھک بھی گئی ہیں،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے راشی افسران کی ملی بھگت سے 120 اور 200 گز کے پلاٹس پر 6 سے 7 منزلہ عمارت کی تعمیرات کو بھاری رشوت کی خاطرنقشے پاس کرائے جاتے ہیں۔

لینڈ مافیا کامران فخر قریشی عرف کامی پانڈا جو کے متحدہ لندن کا اہم چائنا کٹنگ ماسٹر اور لینڈ مافیا کا سرغنہ سمجھاجاتا ہے۔ جبکہ گلشن اقبال بلاک 13A کے فوجی گراؤنڈ اور 13 ڈی کے ریلوے پارک پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اور یہاں بھی تعمیرات کی کوششیں جاری ہیں۔

معتدد بار ریلوے سوسائٹی کے مکینوں کی طرف سے اس کے خلاف کمپلین کی گئی ہے۔ جس پر ریلوے سوسائٹی کے مکینوں کو سنگین نتائج کی دھمکیا دی گئی ہے اور کراچی کے مختلف پولیس تھانوں میں کامران فخر قریشی کے نام (ایف آئی آر) درج ہے۔

جس میں گلشن اقبال۔ عزیز بھٹی۔ گلستان جوہر اور موبینا ٹاؤن تھانے شامل ہے۔کراچی سرکلر ریلوے کی اربوں روپے کی قیمتی اراضی پر مشہورے زمانہ لینڈ مافیا کامران فخر قریشی عرف کامی پانڈا اور اس کا فرنٹ مین حسن کالا عرف موبائل چور کا قبضہ اور ریلوے ہاؤسنگ سوسائٹی چیرمین عبدلخالق فاروقی کی پشت پناہی پر عوامی پارکس۔ ریلوے کوارٹرز۔ مساجد۔ سرکاری اور رہائشی اراضی کی جعلی اور فرضی ناموں کی فائل بناکر ناجائز قبضے کئے جاتے ہیں۔

پولیس کوئی بھیکارروائی کرنے کے بجائے اپنا حصہ مبینہ طور پر وصول کر کے غیر قانونی قبضے اور تعمیرات پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرلیتی ہے، علاقہ مکینوں نے اعلیٰ حکام سے گزارش ہے لینڈ مافیا کامران فخر عرف کامی پانڈا کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور نیب سے اس کی انکوائری کرائی جائے۔

علاقہ مکینوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ سرکلر ریلوئے کی اراضی پر قبضے اور تعمیرات کو منہدم نہ کرنے والے اداروں کے متعلقہ افسران کے خلاف سخت ایکشن لے کر ایک ایسی مثال قائم کی جائے جس سے تمام افسران سدھر جائیں۔

Related Posts