بنی گالہ میں با اثر قبضہ مافیا کی علاقہ مکینوں پر فائرنگ، معصوم بچی زد میں آگئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بنی گالہ میں با اثر قبضہ مافیا کی علاقہ مکینوں پر فائرنگ، معصوم بچی زد میں آگئی
بنی گالہ میں با اثر قبضہ مافیا کی علاقہ مکینوں پر فائرنگ، معصوم بچی زد میں آگئی

اسلام آباد:شہر اقتدار کے علاقے بنی گالہ کے موضع میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے کمسن بچی گولیاں لگنے سے شدید زخمی،بچی کی حالت انتہائی تشویشناک، بچی کو فوری طور پر پولی کلینک اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، بچی کا زیادہ خون بہہ چکا ہے، جبکہ حالت تشویشناک ہے۔

بچی کے چچا رضافت خان کے مطابق آج شام افطاری سے قبل یہ دلخراش واقعہ پیش آیا،تقریب افطاری سے پانچ منٹ پہلے میرے بھائی عبدالوحید اپنے گھر سے باہر نکلے تو دیکھا راجہ فاروق اور عبدالرزاق بٹ جو کہ قبضہ مافیا کے سرغنہ ہیں اور پی ٹی آئی کے وزیر علیم خان کے لیے کام کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر اور ان کی اہلیہ موضع ملوٹ میں پارک ویو کے نام سے ایک سو سا ئٹی بنا رہی ہیں اور راجہ فاروق اور اس کے رائٹ ہینڈ عبدالرزاق بٹ وفاقی پولیس کو کئی مقدمات میں مطلوب ہیں اور وفاقی دارالحکومت میں دندناتے پھر رہے ہیں۔

ان دونوں نے ہمارے گھروں کے سامنے راستہ بند کر دیا ہم نے جب کہا کہ اس راستے کو مت بند کرو ہمارا بس اتنا ہی کہنا تھا کہ راجہ فاروق کے دست راست اور کارخاص عبدالرزاق بٹ اور دیگر ان کے ساتھ آئے ہوئے افراد نے پورے گاؤں پر فائر کھول دیا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

فائرنگ کے نتیجے میں ننھی معصوم بچی رباب گولیوں کی زد میں آگئی اور شدید زخمی ہوگئی جب گاؤں کے دوسرے شخص راجہ اخلاق کا بیٹا بھی شدید زخمی ہوگیا اس کی ٹانگوں پر بھی گولیاں ماری گئیں۔

اس فائرنگ کی اصل وجہ یہ ہے کہ راجہ فاروق اور عبدالرزاق بٹ دونوں لوگوں کو ڈرا دھمکا کر پارک ویو سوسائٹی کے لئے غریب لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں ان تمام افراد کو صوبائی وزیر علیم خان کی مکمل پشت پناہی اور آشیرباد ہے، جبکہ علیم خان نے سوسائٹی کی مین سڑک سی ڈی اے انوائرمنٹ کی جگہ پر بنائی ہے جس میں سی ڈی اے کی ایک سو کنال کے قریب جگہ شامل ہے۔

جس میں سی ڈی اے افسران بھی مبینہ طور پر ملوث ہے جبکہ سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو واضح احکامات دے رکھے ہیں کہ پارک ویو سوسائٹی کو این او سی جاری نہ کیا جائے لیکن اس کے باوجود بھی پارک ویو سوسائٹی کے لئے علاقے کے غریب لوگوں پر فائرنگ کر کے ڈرا دھمکا کر قبضہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

آج جو واقعہ پیش آیا ان تمام افراد کو زمین سستے داموں دینے کے لیے کہا گیا جب ان لوگوں نے انکار کیا تو ان کے گھروں کا راستہ بند کیا گیا جب ان لوگوں نے راستہ کھولنے کا کہا تو ان پر قبضہ مافیا کے سرغنہ راجہ فاروق اور عبدالرزاق پر اور دیگر جرائم پیشہ افراد نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں ننھی معصوم بچی رباب اور گاؤں کا ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔

متاثرہ بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ یہ بااثر لوگ ہیں، ہماری کہیں شنوائی نہیں ہوگی، لہٰذا اب دیکھنا ہے کہ پولیس ان افراد کے کتنے زیر اثر ہے، ہمیں انصاف چاہیے۔ ہم جناب وزیراعظم پاکستان عمران خان والی ریاست مدینہ سے ملزموں کی گرفتاری اور مقدمہ کے اندراج کے مطالبے سمیت ان کو قانون کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں،کیونکہ اب تحریک انصاف کی حکومتہے اور ہمیں انصاف چاہیے۔

Related Posts