نسٹ کے اسٹرکچرل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان کا پہلا 3ڈی کنکریٹ پرنٹر تیار کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: ڈاکٹر محمد عثمان کی زیرنگرانی میں نسٹ کے اسٹرکچرل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان کا پہلا 3ڈی کنکریٹ پرنٹر تیار کرلیا۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے استعمال کیے گئے مکس ڈیزائن میں روایتی کنکریٹ جیسے اجزاء ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہونے کی وجہ سے تعمیراتی صنعت میں 92 فیصد کی متوقع توسیع کے ساتھ تعمیراتی شعبے کا ملک کی کل جی ڈی پی کا 2.53 فیصد حصہ ہے اور بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ تعمیراتی صنعت پر مزید دباؤ ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اس وقت مکانات کی 10 ملین کی کمی ہے جس میں 2025 تک 13 ملین تک اضافہ متوقع ہے۔ اگر تعمیراتی شعبے میں مکمل طور پر شامل کیا جائے تو 3D کنکریٹ پرنٹنگ اس چیلنج کا ناگزیر حل پیش کرتی ہے۔

اسی بحران کو مدںطررکھتے ہوئے نسٹ کے طلباء راجہ دلاور ریاض، اسامہ مجید، عمار علی، اور محمد فیضان نے اپنے مشیر ڈاکٹر محمد عثمان کی سرپرستی میں پاکستان کا پہلا 3 ڈی کنکریٹ پرنٹر تیار کیا۔

Related Posts