وفاقی حکومت نے مقامی سطح پر چپ کی تیاری کے لیے ملک کی پہلی سیمی کنڈیکٹر پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت تمام الیکٹرانک ڈیوائسز میں لگنے والی چپس مقامی سطح پر تیار ہوں گی۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی حکام کے مطابق سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مراعات بھی پالیسی کا حصہ ہیں، قومی شناختی کارڈز اور پاسپورٹس کے لیے اسمارٹ چپ جیسے منصوبے شروع ہوسکیں گے جبکہ سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور تحقیق میں سرمایہ کاروں کی مالی معاونت کی جائے گی۔
کراچی پولیس نے خاتون کے سامنے سرعام برہنہ ہونیوالے اوباش کو گرفتار کرکے سافٹ ویئر اپڈیٹ کردیا
حکام کے مطابق سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کرنے والی کمپنیوں کو گرانٹس اور مراعات ملیں گی، سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کے لیے سامان اور مشینری پر ڈیوٹی سے چھوٹ ہوگی جبکہ 10 ارب روپے کا نیشنل سیمی کنڈکٹر فنڈ قائم کیا جائے۔
سیمی کنڈکٹرز پالیسی نئی اور موجودہ کمپنیوں کے لیے حکومتی عمل آسان بنانے کے لیے مرکزی نظام ہوگا۔ آئی پی کو محفوظ بنانے کے لیے قومی ریکارڈ کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ فی اسٹارٹ اَپ ایک کروڑ روپے تک گرانٹ دی جائے گی۔
حکام کے مطابق سیمی کنڈکٹر کمپنیوں کی رجسٹریشن آسان اور فیسوں میں کمی کی جائے گی، 2030 تک 30 ہزار افراد کو سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں ہنرمند بنایا جائے، 2030 تک 55 اور 2045ء تک 70 اسٹارٹ اَپس کو فروغ دیا جائے گا۔
پالیسی کے تحت 6 سال میں 10 غیرملکی چپ ڈیزائن سینٹرز کے قیام میں معاونت کی جائے گی، 2030 تک پانچ فیصد اور 2035 تک 15 فیصد مقامی چپس ڈیزائن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔