وزراء کوانتخابی مہم کی اجازت کا آرڈیننس، عدالت کاصدر کے سیکریٹری کو نوٹس

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدر عارف علوی فی الحال اپنے عہدے پر فائز رہیں گے، پی ٹی آئی ذرائع

اسلام آباد: عدالت نے وفاقی وزراء اور کابینہ ممبران کو انتخابی مہم کی اجازت دینے سے متعلق صدارتی آرڈیننس جاری کرنے پر صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے سیکریٹری کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے قواعد کے تحت کابینہ ممبران انتخابی مہم نہیں چلا سکتے تاہم صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کرکے وزراء کو انتخابی مہم کی اجازت دی گئی جس کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

حکومت کا قوم سے کیا گیا کوئی وعدہ وفا نہیں ہوا۔حمزہ شہباز

ہائیکورٹ نے آرڈیننس جاری کرنے پر صدر کے سیکریٹری اور اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کردئیے۔ مقدمے کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی۔ آرڈیننس کے ذریعے الیکش ایکٹ 2017 میں ترمیم کی گئی تھی۔

سابق چیئرمین یونین کونسل سردار مہتاب نے صدارتی آرڈیننس کے خلاف درخواست دی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو 15 مارچ کو عدالت کی معاونت کی ہدایت کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا جبکہ درخواست گزار سے سوال و جواب بھی کیے گئے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ہنگامی صورتحال کی بجائے محسوس ایسا ہوتا ہے کہ حکومت نے آرڈیننس پہلے ہی تیار کر لیا اور جب قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہوا تو اس کے فوری بعد ترمیمی آرڈیننس جاری کردیا گیا جبکہ قانون سازی کیلئے اجلاس کا انتظار ہوسکتا تھا۔ 

عدالت نے استفسار کیا کہ آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کیا ہوئی؟ سردار مہتاب کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نئی ترمیم کے تحت  پبلک آفس ہولڈرز انتخابی مہم میں حصہ لینے کے اہل بن گئے ہیں جو وفاقی حکومت کی بدنیتی کا مظہر ہے۔

Related Posts