برطانیہ میں نورو وائرس کے نام سے تیزی سے پھیلنے والے ایک نئے وائرس نے کھلبلی مچا دی ہے۔
نورووائرس ایک انتہائی متعدی وائرس ہے جو معدے کے امراض کا سبب بنتا ہے، جس کی وجہ سے الٹی اور اسہال جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں۔
متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق نورو وائرس متاثرہ افراد، آلودہ چیزوں اور خوراک یا پانی کے ساتھ قریبی رابطے کے ذریعے آسانی سے پھیلتا ہے، جس سے یہ برطانیہ میں صحت عامہ کی ایک اہم تشویش ہے۔
نورووائرس متلی، الٹی، اسہال اور بعض اوقات بخار اور پیٹ میں اچانک درد سے شروع ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر “موسم سرما کی الٹی” کے نام سے جانا جاتا ہے، لیکن یہ سال کے کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔
پنجاب میں بہری اور گونگی لڑکی کے ساتھ دو افراد کی زیادتی، ملزمان نے ویڈیو بھی بنالی
یہ وائرس پرہجوم ماحول جیسے ہسپتالوں، کیئر ہومز، اسکولوں اور نرسریوں میں آسانی سے پھیلتا ہے۔ یہ بہت تیزی سے پھیلنے والا وائرس ہے، علامات ظاہر ہوں یا نہ ہوں، کسی کے اندر یہ موجود ہو تو اس سے دوسروں کو متعدی ہوجاتا ہے۔ نورووائرس کے لیے انکیوبیشن کا دورانیہ عام طور پر 12 سے 48 گھنٹے کے درمیان ہوتا ہے۔
اس کی علامات میں شامل ہیں:
متلی
الٹی
اسہال
تیز بخار
پیٹ میں درد
جسم میں درد
زیادہ تر لوگ بغیر طبی علاج کے 2 سے 3 دن کے اندر ٹھیک ہو جاتے ہیں، لیکن کمزور طبقہ (چھوٹے بچے، بوڑھے اور کمزور مدافعتی نظام والے) زیادہ شدید بیماری کا سامنا کر سکتے ہیں۔
برطانیہ میں موجودہ صورتحال
دسمبر 2024 تک انگلینڈ میں نورو وائرس کے کیسز نمایاں طور پر زیادہ ہیں اور اس میں تیزی سے اضافہ ہی ہو رہا ہے۔
ہیلتھ حکام کے مطابق کیسوں میں اضافے کی وجہ کئی عوامل ہیں، جن میں وبائی امراض کے بعد آبادی میں قوت مدافعت میں تبدیلی اور ایک نئے جین ٹائپ GII.17 کا ابھرنا شامل ہے، جو کہ سب سے زیادہ پائے جانے والا تناؤ بن گیا ہے۔
اس سلسلے میں ماہرین صحت نے عوام کو مختلف تدابیر تجویز کی ہیں، جن میں ہاتھ کی صفائی کا بطور خاص ذکر ہے، اور کہا گیا ہے کہ ہاتھوں کو صابن اور گرم پانی سے اچھی طرح دھوئیں، خاص طور پر ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد اور کھانا کھانے یا تیار کرنے سے پہلے۔
پنجاب میں جعلی ویزا فیکٹری پکڑی گئی، 2 انسانی اسمگلرز بھی گرفتار
نیز ماہرین کے مطابق الکحل پر مبنی ہینڈ سینیٹائزر نورو وائرس کے خلاف غیر موثر ہیں۔ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے علامات کے رکنے کے بعد کم از کم 48 گھنٹے تک گھر پر رہنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق نورو وائرس کا علاج اینٹی بائیوٹکس سے نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ یہ ایک وائرل انفیکشن ہے۔ پانی کی کمی کو روکنے کے لیے ہائیڈریشن ضروری ہے۔
برطانوی ہیلتھ حکام نے عوام سے یہ بھی کہا ہے کہ کسی میں علامات ظاہر ہوں تو فزیکل رابطوں کے بجائے فون کال پر معالج سے مشورہ کیا جائے۔