وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس میں مقتولہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا انکشاف سامنے آیا ہے جبکہ پولیس نے تھراپی سینٹر کے ملازم کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق پاکستانی سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے ساتھ ملزم ظاہر جعفر نے مبینہ طور پر زیادتی کی، مقدمے میں زیادتی کی دفعات بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
اسلام آباد پولیس نے نور مقدم کیس میں تھراپی سینٹر کے ملازم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملازم امجد نور مقدم کے قتل کے روز تھراپی سینٹر سے آنے والی ٹیم کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچا تھا۔
پولیس کے مطابق تھراپی سینٹر کے ملازم کو ظاہر جعفر نے وقوعہ کے روز زخمی کردیا تھا۔ ملازم کو گرفتار کرنے کا مقصد اسے نور مقدم کیس کی تحقیقات میں شامل کرنا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملازم سے پوچھ گچھ میں مزید انکشافات کی توقع ہے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل سوشل میڈیا صارفین نے نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر سے وی آئی پی سلوک پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مختلف سوالات اٹھائے جبکہ ملزم نے سابق پاکستانی سفیر کی 27 سالہ بیٹی کو بے رحمی سے قتل کردیا۔
معروف کاروباری شخصیت اور امریکی شہری ظاہر جعفر پر قتل کا الزام سامنے آنے کے بعد اسے گرفتار کیا گیا۔ جس نے سر درد کی شکایت کی تو اسے اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں لے جایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے ملزم کا چیک اپ کیا اور اسے تندرست قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا صارفین ظاہرجعفر سے وی آئی پی سلوک پر برہم
قبل ازیں ایڈیشنل سیشن عدالت کی جانب سے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا گیا۔
ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے 2 روز قبل جاری کردیا گیا، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد دونوں کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
مزید پڑھیں: ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی