صادق آباد حملے سے قبل ویڈیو، متعدد شہید، پولیس اہلکار ڈیڑھ گھنٹے تک مدد مانگتے رہے، کوئی نہ آیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صادق آباد حملہ
(فوٹو: اے آر وائی)

رحیم یار خان: صادق آباد میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے حملہ کرکے متعدد پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا ہے، واقعے کی ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ شہید پولیس اہلکار ڈیڑھ گھنٹے تک تھانے سے مدد مانگتے رہے لیکن مدد کیلئے کوئی نہیں پہنچا۔

تفصیلات کے مطابق آج سے 2 روز قبل ملک کے سب سے بڑے بس اڈے صادق آباد میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے حملہ کرکے کم از کم 12اہلکاروں کو شہید اور 10 کو زخمی کردیا۔ زخمی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں سوچ سمجھ کر پلاننگ کے ساتھ ٹارگٹ کیا گیا۔

صادق آباد کے علاقے ماچھکہ میں ڈاکوؤں نے دو پولیس موبائلز پر راکٹ سے حملہ کرنے کے بعد شدید فائرنگ کی جن پر 20 سے زائد پولیس اہلکار سوار تھے، ڈاکوؤں نے پولیس موبائل پر راکٹ سے حملہ کرنے کے بعد فائرنگ بھی کی۔ پولیس اہلکار ڈیوٹی کے بعد واپس آرہے تھے جب حملہ ہوا۔

شہید پولیس اہلکاروں کی لاشیں شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان منتقل کی گئی ہیں۔ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔ نجی ٹی وی کا کہنا ہے کہ تھانے میں بکتر بند گاڑیاں تھیں، مگر اہلکاروں کی مدد کیلئے نہیں بھیجی گئیں۔

پولیس اہلکاروں کے ساتھ کیا ہوا؟ اس حوالے سے حملے سے پہلے کی ویڈیو سامنے آگئی ہے۔ اندھیرا ہوا تو اہلکاروں نے آپس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں دن میں کوئی نہیں آتا، ہم رات کے وقت یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ شاید آخری وقت آپہنچا ہے۔ کچھ ہی دیر بعد اہلکاروں کی باتیں سچی ثابت ہوئیں۔

Related Posts