شہرِ قائد میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات جاری ہیں جبکہ امتحانی مراکز پرچوں اور طلبہ امتحان دینے سے محروم ہیں، کئی امتحانی مراکز میں پرچے نہ پہنچ سکے۔
تفصیلات کے مطابق آج 5 جولائی سے میٹرک بورڈ کے تحت نہم اور دہم جماعت کے امتحانات شروع ہوئے لیکن کئی امتحانی مراکز میں امتحانی پرچے نہیں پہنچ سکے۔ بورڈ نے امتحانی پرچوں کی ترسیل کیلئے مؤثر نظام تشکیل دینے کا دعویٰ کیا تھا۔
کراچی میٹرک بورڈ کے بیان میں کہا گیا کہ بورڈ کے افسران حب سینٹر میں امتحانی پرچے پہنچائیں گے جہاں سے سینٹر کنٹرول کے افسران امتحانی پرچے متعلقہ سینٹر پر پہنچا سکیں گے جو پرچے کے دوران امتحانی مراکز پر ہی موجود ہوں گے۔
تاہم انتظامیہ کی نااہلی کے باعث امتحانی پرچے بورڈ کے منتخب کردہ امتحانی مراکز میں بر وقت نہ پہنچ سکے۔ گلشن، کورنگی، لانڈھی اور شاہ فیصل کالونی کے تمام اسکولز میں طلباء کو 2 گھنٹوں تک امتحانی پرچوں کیلئے انتظار کرنا پڑا۔
امتحان دینے کیلئے آئے ہوئے طلبہ و طالبات کے ساتھ آنے والے والدین کا کہنا ہے کہ پرچوں کا بر وقت نہ پہنچنا بورڈ کی نااہلی کا ثبوت ہے کہ انہوں نے گھنٹوں بعد جا کر سینٹرز تک پرچے پہنچائے جس سے طلبہ کا وقت ضائع ہوا۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل صوبہ سندھ میں میٹرک کے سالانہ امتحانات شروع ہوگئے جبکہ اس دوران کراچی میں میٹرک کا پہلا فزکس کا پرچہ آؤٹ ہوگیا۔
آج میٹرک کے امتحانات شروع ہونے کے صرف 4 منٹ بعد 9 بج کر 34 منٹ پر کراچی بورڈ کے تحت امتحان میں آنے والا فزکس کا پرچہ آؤٹ ہوگیا۔
بورڈ قواعد و ضوابط کے مطابق امتحان کا آغاز ہونے کے 1 گھنٹے بعد تک کوئی طالبِ علم پرچہ دے کر باہر نہیں آسکتا کیونکہ پرچہ بوٹی مافیا کے ہاتھ لگ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ بھر میں میٹرک کے سالانہ امتحانات شروع، فزکس کا پرچہ آؤٹ ہوگیا