نجی کمپنی میں خاتون کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کرنیکا الزام

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اوکاڑہ، رینالہ خورد میں کچرا اٹھانے والی لڑکی سے زیادتی کا مقدمہ درج
اوکاڑہ، رینالہ خورد میں کچرا اٹھانے والی لڑکی سے زیادتی کا مقدمہ درج

کراچی کی نجی کمپنی (آرٹسٹک ملینرز) کے ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ پر خاتون سے مبینہ طور پر ساری رات اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے خاتون کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق الزام عائد کیا گیا کہ خاتون کو 20 سے 22افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور واقعہ نجی کمپنی کے ایم 4 یونٹ میں پیش آیا۔ خاتون کو اجتماعی زیادتی کے ساتھ ساتھ تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا جس سے وہ جانبر نہ ہوسکی تاہم تمام تر الزامات بے بنیاد نکلے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسٹریٹ کرائمز کی 56 ہزار وارداتیں رپورٹ، 58 شہری جاں بحق

آرٹسٹک ملینرز کیس، جاں بحق خاتون سے زیادتی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔کراچی پولیس|

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ آرٹسٹک ملینرز ریپ کیس میں اجتماعی زیادتی کا شکار خاتون جاں بحق ہوگئی ہیں۔ میڈیا پر خاتون کے متعلق کوئی خبر نہیں جبکہ یہ واقعہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پیش آیا۔ 

بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ 20 سے زائد افراد نے خاتون سے اجتماعی زیادتی کی اور وہ جاں بحق ہوگئی۔ میڈیا پر کوئی خبر شاید اس لیے نہیں کہ نجی کمپنی کا ایک نام ہے۔ شاید اس لیے کمپنی کے متعلق خبر دبائی جارہی ہے۔

https://twitter.com/IamBilal_sdk/status/1567240058775736321

کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ یونٹ 4 پر کام کرنے والی لڑکی کو کام کے اوقات کے بعد اوور ٹائم کے بہانے کمپنی میں روکا گیا۔ فیکٹری کے اوقات 5 بجے شام کو ختم ہوجاتے ہیں، پھر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ 

https://twitter.com/afasays/status/1567168433178951687

واضح رہے کہ کراچی پولیس نے خاتون سے زیادتی کے الزام کو مسترد کردیا ہے۔ ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ آرٹسٹک ملینرز کے ملازمین کے خلاف زیادتی کا ثبوت نہیں ملا جس سے پتہ چلتا ہے کہ نجی کمپنی کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پراپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ 

Related Posts