خاتون کی کرسی پر ڈیلیوری، نرس کے ہاتھ سے گر کر نومولود بچی کی جان چلی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Newborn dies after falling from nurse's hands

راولپنڈی کے ہولی فیملی ہسپتال میں نرس کے ہاتھ سے پھسل کر زمین پر گرنے سے نومولود بچی کی جان چلی گئی،غفلت برتنے پر عملے کے خلاف کارروائی کے لیے انکوائری کمیٹی بنا دی گئی۔

اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ 23 اگست کو پیش آیا جب شیر خوار بچی اپنی ماں آمنہ بی بی کے سامنے زمین پر گر گئی، بچی گرنے کے فوراً بعد دم توڑ گئی۔

نرس نے مردہ بچی کو بینچ پر رکھا اور ہسپتال کے کمرے سے غائب ہو گئی۔

اس افسوسناک واقعے کے بعد غمزدہ ماں نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز بٹ کو شکایت درج کروائی، جس میں نرس کی جانب سے غفلت کا الزام لگایا گیا۔

ایم ایس نے تین ڈاکٹروں پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس میں ڈاکٹر فاروق، ڈاکٹر ندیم ملک اور پروفیسر حسنا شامل ہیں۔ انکوائری کمیٹی پیر کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

ایم ایس نے نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ جو بھی ذمہ دار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ماں نے اپنی شکایت میں ہسپتال کے عملے پر ڈیلیوری سے قبل ہی ناروا سلوک کا الزام لگایا۔

آمنہ بی بی کے مطابق وہ چیک اپ کے لیے ہسپتال پہنچیں۔ الٹراساؤنڈ سے پتہ چلا کہ اس کے ایمنیٹک سیال کی سطح کم ہو رہی ہے، جس کے بعد اسے داخل کرایا گیا۔ خاتون نے الزام لگایا کہ ڈاکٹروں نے کوئی معائنہ کیا نہ ہی کوئی دوائیں لکھیں۔

تکلیف میں ہونے کے باوجود خاتون کو باتھ روم استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا۔آمنہ بی بی نے کہا کہ ڈاکٹر نے ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا۔

خاتون نے بتایا کہ جب اسے درد ہونے لگا تو اسے لیبر روم میں منتقل کیا گیا اور الزام لگایا کہ ہسپتال کے عملے نے کرسی پر اس کے بچے کی پیدائش کی۔

اس دوران بچی نرس کے ہاتھ سے گرگئی اور اس کی موت واقع ہوگئی اور نرس مردہ بچی کو بینچ پر رکھ کر ہسپتال سے بھاگ گئی۔

Related Posts