حیرتوں کا نیا جہان دریافت، زمین سے 3کروڑ نوری سال دور کہکشاں کی تصاویر جاری

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حیرتوں کا نیا جہان دریافت، زمین سے 3کروڑ نوری سال دور کہکشاں کی تصاویر جاری
حیرتوں کا نیا جہان دریافت، زمین سے 3کروڑ نوری سال دور کہکشاں کی تصاویر جاری

واشنگٹن: سائنسدانوں نے زمین سے 3 کروڑ نوری سال دور کہکشاں ایم 74 کی نئی تصاویر جاری کردی ہیں جسے حیرتوں کا نیا جہان قرار دیا جارہا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ نئی کہکشاں کے مطالعے سے زمین کے علاوہ کائنات میں پائی جانے والی ممکنہ زندگی کی تلاش میں مدد ملے گی۔

تفصیلات کے مطابق امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کو قائم ہوئے 64 سال ہو گئے تاہم زمین کے علاوہ کسی بھی سیارے پر زندگی کے حقیقی آثار تاحال تلاش نہیں کیے جاسکے تاہم ایم 74 کو 240 سال قبل دریافت کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

قدیم دور کی طویل ترین شارک 26فٹ تک کے جانور شکار کرسکتی تھی۔ماہرین

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایم 74 نامی کہکشاں 1780 میں دریافت ہوئی۔ نئی تصاویر کیلئے ناسا کی جیمز ویب اسپیس اور ہبل نامی 2 بڑی خلائی دور بینوں سے مدد لی گئی ہے جبکہ یہ کہکشاں زمین سے 32 ملین نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔

Multi Observatory Views of M74
(فوٹو: سائی ٹیک ڈیلی)

محققین کا کہنا ہے کہ ایم 74 میں کم از کم 3 سپر نووا ہوچکے ہیں جن میں سے ایک 2002، دوسرا 2003 جبکہ تیسرا 2013 میں ہوا تھا اور تینوں کو ایک عام تاریک رات میں تمام جدید دور بینوں کی مدد سے دیکھا جاسکتا تھا۔

واضح رہے کہ سپر نووا سے مراد ہمارے سورج سے 10 گنا زائد کمیت کے ستارے کا پھٹ جانا ہوتا ہے۔ تمام ستارے مسلسل جلتے رہتے ہیں جن کی ایک معینہ مدت یا عمر زیادہ تر اربوں سالوں پر محیط سمجھی جاتی ہے تاہم بڑے ستاروں کی عمر چھوٹوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔

Related Posts