واشنگٹن: سائنسدانوں نے زمین سے 3 کروڑ نوری سال دور کہکشاں ایم 74 کی نئی تصاویر جاری کردی ہیں جسے حیرتوں کا نیا جہان قرار دیا جارہا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ نئی کہکشاں کے مطالعے سے زمین کے علاوہ کائنات میں پائی جانے والی ممکنہ زندگی کی تلاش میں مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کو قائم ہوئے 64 سال ہو گئے تاہم زمین کے علاوہ کسی بھی سیارے پر زندگی کے حقیقی آثار تاحال تلاش نہیں کیے جاسکے تاہم ایم 74 کو 240 سال قبل دریافت کیا گیا تھا۔
قدیم دور کی طویل ترین شارک 26فٹ تک کے جانور شکار کرسکتی تھی۔ماہرین
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایم 74 نامی کہکشاں 1780 میں دریافت ہوئی۔ نئی تصاویر کیلئے ناسا کی جیمز ویب اسپیس اور ہبل نامی 2 بڑی خلائی دور بینوں سے مدد لی گئی ہے جبکہ یہ کہکشاں زمین سے 32 ملین نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔
