اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری کے خلاف نیا کیس کھولتے ہوئے ان سے جواب طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری کو نوٹس ارسال کردیا جس میں ان سے نیو یارک میں جائیداد پر جواب طلبی کی گئی ہے۔
نیب کی جانب سے ارسال کیے گئے نوٹس میں مختلف سوالات کیے گئے ہیں۔ پوچھا گیا ہے کہ مین ہٹن نیو یارک میں آپ کا اپارٹمنٹ پاکستان میں بطور جائیداد کیوں ظاہر نہیں کیا گیا؟
مذکورہ نوٹس میں سابق صدر سے سوال کیا گیا ہے کہ بظاہر اپارٹمنٹ خریدنے کیلئے پاکستان سے کوئی رقوم بھی ارسال نہیں کی گئیں۔ جواب دیں کہ آپ نے نیو یارک میں جائیداد کیسے بنائی؟
نوٹس میں نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو ہدایت کی ہے کہ نیو یارک کے مبینہ اپارٹمنٹ کی تفصیلات 24 تاریخ تک جمع کروا دیں۔
دوسری طرف سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ پی پی پی کے شریک چیئرمین نے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ذریعے درخواست دائر کی۔
اپنی درخواست میں سابق صدر نے چیئرمین نیب، ڈی جی نیب راولپنڈی اور تفتیشی افسر کو فریق بناتے ہوئے ضیاء الدین ہسپتال کی پرانی میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کردی۔
درخواست میں سابق صدر نے کہا کہ نیب نے 15 جون کے روز نوٹس ارسال کیا جس میں معلومات طلب کی گئیں۔ میں نے نیب سے درخواست کی ہے کہ مجھے وقت دیا جائے۔
سابق صدر آصف زرداری نے درخواست میں کہا ہے کہ میں مختلف بیماریوں کے باعث زیرِ علاج ہوں، کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت کی درخواست منظور کی جائے۔
پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا کہ نیب کی طرف سے مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی تاریخ ہے، نیب کا نوٹس غیر قانونی قرار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: عابد شیر علی کی اہلیہ دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئیں