اسٹاک ایکسچینج کا نیا عروج؛ 100 انڈیکس 1 لاکھ 30 ہزار کی سطح پر پہنچ گیا

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
(فوٹو؛ فائل)

بدھ کو کراچی اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کا جذبہ عروج پر پہنچ گیا اور کے ایس ای‑100 انڈیکس 1 لاکھ 30 ہزار 344 کی تاریخ سطح پر پہنچ گیا۔

کے ایس ای‑100 انڈیکس میں 2 ہزار 144 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا دیکھا گیا جس کے بعد بینچ مارک کے ایس ای 100 ایک لاکھ 30 ہزار 344 پر بند ہوا۔

یہ مسلسل ترقی منگل کے مثبت کاروبار کے تسلسل ہے، جب KSE‑100 نے 2,572.11 پوائنٹس (2.05%) کا اضافہ کرتے ہوئے 128,199 پر بند کیا، جس کی بنیاد سرمایہ کاروں کی مضبوط یقین، مہنگائی میں بہتری، روپے کی قدر میں استحکام اور توقعات پر مشتمل تھی کہ آئندہ مہینوں میں مانیٹری پالیسی نرم ہوسکتی ہے۔

مارکیٹ کے تقریباً ہر شعبے میں تیزی دیکھی گئی، گاڑیوں کے اسمبلرز، تیل و گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں، پاور جنریشن اور ریفائنری سب میں خریداری کے آثار تھے۔ بڑے اسٹاک جیسے پی آر ایل، حبکو، پی ایس او، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، اور پی او ایل نے مثبت رجحان قائم رکھا۔

اسٹاک مارکیٹ میں 473 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا، جن میں سے 256 میں اضافہ اور 192 کو مسلسل نقصان ہوا جبکہ 25 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

گزشتہ کاروباری دن کے 1,032,756,027 حصص کے مقابلے میں دن کے دوران کل 344,795,531 حصص کا کاروبار ہوا جبکہ گزشتہ کاروباری دن 44.008 بلین روپے کے مقابلے 32.098 بلین حصص کی قیمتیں رہیں۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ بہتر معاشی اشاریے، بشمول افراط زر کی شرح میں کمی، تیزی کی دوڑ میں حصہ ڈال رہے ہیں۔

Related Posts