ماجو میں نیا ڈگری پروگرام اکنامک اینڈ پالیسی ڈیویلپمنٹ شروع کردیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Open house session at MAJU today

کراچی :ڈاکٹر محمد معراج نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ میں ایک اہم رکاوٹ یہ بھی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کی کے لئے عالمی مالیاتی اداروں اور حکومتوں کی جانب سے فراہم کئے جانے والے فنڈز کو پوری طرح استعمال ہی نہیں کیا جارہا ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ اس بنا پر ہمارے ہاں ضرورت اس بات کی ہے کہ معاشیات کی تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کی اس طرح تعلیم و تربیت فراہم کی جائے کہ وہ تعلیم مکمل ہونے کے بعد عملی زندگی کا آغاز کرنے پر ملک کی معیشت کے ترقی کے لئے پالیسیاں بنانے کے ذمہ دار اعلیٰ حکام کے ساتھ کام کرکے بیرونی امداد کے بہتر طریقے سے استعمال کے لئے معاونت فراہم کرسکیں۔

یہ بات محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے فنانس اینڈ اکنامکس کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر محمد معراج نے اپنے شعبہ کے نئے ڈگری پروگرام بی ایس (اکنامکس اینڈ پالیسی ڈیویلپمنٹ ) میں داخلوں کے آغاز پر نصاب کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں ماجو سے ڈاکٹر رضوان الحسن، ڈاکٹر فرخ محمود، ڈاکٹر حنا فاطمہ اور آفاق علی خان نے جبکہ ایکسٹرنل ممبران میں سے فیڈرل اردو یونیورسٹی کے ڈاکٹر خرم شاہنواز، بحریہ یونیورسٹی کے ڈاکٹر لیاقت علی اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے سلمان احمد نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد معراج نے کہا کہ ماجو میں بی ایس (اکنامکس اینڈ پالیسی ڈیویلپمنٹ) ڈگری پروگرام شروع کرنے کا بنیادی مقصد ملک کے لئے ایسے نوجوان تیار کرنا ہے جو ملکی اور عالمی معاشی مسائل کا ادراک کرتے ہوئے اپنا ایک معاشی ماڈل تیار کرکے ملک کے معاشی مسائل کا حل پیش کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا واحد منفردڈگری پروگرام ہے جو اب تک سندھ کی کسی اور یونیورسٹی میں پڑھایا نہیں جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انھیں اس توقع کا اظہار کیا کہ بی ایس(اکنامکس اینڈ پالیسی ڈیویلپمنٹ)ڈگری پروگرام کی تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ ملک کے معاشی مسائل کو بہتر طور سمجھنے اور ان کو حل کرنے کے لئے مددگار ثابت ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس چارسالہ ڈگری پروگرام کے دوران معاشیات کے ساتھ ساتھ پالیسی ڈیویلپمنٹ کی اہمیت کو بھی کو بھی اجاگر کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس،اکنامکس اینڈ پالیسی ڈیویلپمنٹ کی تعلیم مکمل والے طلبہ سرکاری اداروں، این جی اوز،اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں اور عالمی مالیاتی اداروں میں روزگار کے بہتر موقع حاصل کرسکیں گے۔

مزید پڑھیں:پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کا 15اگست سے نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

دریں اثنا کمیٹی کی جانب سے ماجو کی جانب شروع کئے جانے والے اس نئے ڈگری پروگرام کو طلبہ کے لئے انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے اس کو نصاب کو مزید بہتر بنانے کے لئے تجاویز پیش کیں۔

Related Posts