واشنگٹن: سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے کورونا کی نئی ویکسین ایجاد کر لی ہے جس کے چوہوں پر کیے گئے تجربے کے نتائج بے حد حوصلہ افزاء رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پین اسٹیٹ یونیورسٹی اور ایویکسین بائیو ٹیک کمپنی کے محققین نے مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ویکسین مشترکہ طور پر ایجاد کی، جس سے ٹی سیل کا ردِ عمل متحرک ہوتا ہے اور مستقبل میں کورونا کی مختلف اقسام کے خلاف زیادہ پائیدار علاج حاصل کیاجاسکتا ہے۔
آئی فون نے بھارت میں اپنا پہلا اسٹور کھول لیا
ویکسینیشن کے نتیجے میں چوہوں کی بقاء کی شرح 87 اعشاریہ 5 فیصد رہی جو حوصلہ افزاء ہے۔ تمام بچ جانے والے چوہوں کے اجسام سے 2 ہفتوں کے اندر اندر وائرس کا خاتمہ ہوگیا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پہلی بار کورونا وائرس جیسی عالمی وباء کے علاج کیلئے مصنوعی ذہانت سے مدد لی گئی۔
اے آئی سے تیار کردہ ویکسین کو لائیو وائرل چیلنج ماڈل میں کار آمد دکھایا گیا ہے۔ سارس کوو 2 نامی ویکسین میں مختلف پروٹینز کے 17 ایپٹوپس شامل ہیں جن کی مدافعتی نظام میں پہچان موجود ہے جبکہ ٹی سیل نامی قوتِ مدافعت عام طور پر دیر پا ہوتی ہے جس کیلئے بار بار بوسٹر ڈوز کی ضرورت نہیں پڑتی۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا کیلئے تیار کی گئی ویکسین بہت سی دیگر موسمی بیماریوں مثلاً فلو کا علاج کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔ ویکسین تیارکرنے کیلئے مصنوعی ذہانت کا استعمال اس لیے کیا گیا تاکہ ویکسین کیلئے مثالی اہداف کی پیشگوئی بھی ممکن بنائی جاسکے۔