سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے کورونا کی نئی ویکسین ایجاد کرلی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واشنگٹن: سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے کورونا کی نئی ویکسین ایجاد کر لی ہے جس کے چوہوں پر کیے گئے تجربے کے نتائج بے حد حوصلہ افزاء رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پین اسٹیٹ یونیورسٹی اور ایویکسین بائیو ٹیک  کمپنی کے محققین نے مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ویکسین مشترکہ طور پر ایجاد کی، جس سے ٹی سیل کا ردِ عمل متحرک ہوتا ہے اور مستقبل میں کورونا کی مختلف اقسام کے خلاف زیادہ پائیدار علاج حاصل کیاجاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آئی فون نے بھارت میں اپنا پہلا اسٹور کھول لیا

ویکسینیشن کے نتیجے میں چوہوں کی بقاء کی شرح 87 اعشاریہ 5 فیصد رہی جو حوصلہ افزاء ہے۔ تمام بچ جانے والے چوہوں کے اجسام سے 2 ہفتوں کے اندر اندر وائرس کا خاتمہ ہوگیا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پہلی بار کورونا وائرس جیسی عالمی وباء کے علاج کیلئے مصنوعی ذہانت سے مدد لی گئی۔

اے آئی سے تیار کردہ ویکسین کو لائیو وائرل چیلنج ماڈل میں کار آمد دکھایا گیا ہے۔ سارس کوو 2 نامی ویکسین میں مختلف پروٹینز کے 17 ایپٹوپس شامل ہیں جن کی مدافعتی نظام میں پہچان موجود ہے جبکہ ٹی سیل نامی قوتِ مدافعت عام طور پر دیر پا ہوتی ہے جس کیلئے بار بار بوسٹر ڈوز کی ضرورت نہیں پڑتی۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا کیلئے تیار کی گئی ویکسین بہت سی دیگر موسمی بیماریوں مثلاً فلو کا علاج کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔ ویکسین تیارکرنے کیلئے مصنوعی ذہانت کا استعمال اس لیے کیا گیا تاکہ ویکسین کیلئے مثالی اہداف کی پیشگوئی بھی ممکن بنائی جاسکے۔ 

 

Related Posts