کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے معاملے پر نیپرا کی سماعت مکمل

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NEPRA
نیپر ا نے عوام پر بجلی گرادی، بجلی 4 روپے 34 پیسے فی یونٹ مہنگی

کراچی :نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی میں کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے معاملے پر سماعت مکمل ، چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کو بجلی کی فراہمی بہتربنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی سمری پیش کرنے کی ہدایت کردی، فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی کی سربراہی میں سماعت ہوئی جس میں نیپرا کے ممبران، کے الیکٹرک کے سی ای او اور تحریک انصاف کے رہنماء فردوس شمیم نقوی، ممبر قومی اسمبلی آفتاب صدیقی اور وکلا بھی شریک ہوئے۔

سماعت کے دوران کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید مونس علوی نے بتایا ہے کہ بجلی کی ترسیل کے نظام پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحالی کے عمل کی وجہ سے 30 سے ​​40 فیڈر بند ہیں۔

نیپرا کے چیئرمین نے کے الیکٹرک کو کراچی میں بجلی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی سمری پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم وفاقی حکومت سے زیادہ بجلی کی فراہمی میں آپ کی مدد کرسکتے ہیں لیکن آپ کے پاس ٹرانسمیشن کا مناسب ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔کے الیکٹرک کے سی ای او نے کہا کہ کراچی میں غیر موثر ٹرانسمیشن سسٹم کی ذمہ داری فیڈریشن پر ڈالی جانی چاہئے۔

قبل ازیں ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ بارش کے دوران گرنے والے درختوں اور دیگر رکاوٹوں کی وجہ سے ہماری ٹیموں کو بحالی کے عمل میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔

عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کراچی کے مضافاتی علاقے جہاں نکاسی آب کے مسائل کی وجہ سے پانی جمع ہوگیا تھاوہاں کچھ وقت کیلئے بجلی کی فراہمی عارضی طور پر معطل کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:کراچی میں بجلی کابحران ختم کرنے کیلئے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں اضافہ

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کارساز روڈ پر ہونیوالے واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں جہاں ایک موٹرسائیکل سوار ٹوٹی ہوئی تار کے قریب سے ملا۔ تحقیقات مکمل ہونے کے ساتھ ہی اس واقعے کی مزید تفصیلات فراہم کردی جائیں گی۔

میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ اس طرح کے معاملات پر ذمہ داری کے ساتھ رپورٹ کریں اور تصدیق کے بغیر ایسے واقعات کو کے الیکٹرک سے منسوب کرنے سے گریز کریں۔

Related Posts