ہماری خواہش ہے کہ کوئی بھی طالب علم ڈگری کےحصول کے بعد فارغ نہ رہے، طلبہ والدین اور اساتذہ کی کاوشوں کو نہ بھولیں۔ ادارے سے وابستہ اور سابقہ ہر فرد کا شکریہ جنہوں نے سو برس جامعہ این ای ڈی کو ترقی کی راہوں پر گامزن رکھا۔ ان خیالات کا اظہارچانسلر/ گورنر سندھ کامران ٹیسوری، پروچانسلر انجینئرنگ جامعات ضیاء عباس شاہ، سربراہ ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد، شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، معین الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل اور انڈس ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری خان نے جامعہ این ای ڈی کے اکتیسویں سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد2022 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
گورنرسندھ/ چانسلر جامعات کامران ٹیسوری کا صدارت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جامعہ این ای ڈی ملک کی بہترین جامعات میں سے ایک ہے جو کہ ناصرف تعلیمی بلکہ ملکی ترقی میں بھی کردار ادا کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ نے مجھ سے کہا کہ اُن کا ملک سے باہر جانے کا ارادہ ہے، چاہتا ہوں کہ کچھ ایسا کروں کہ اس شہر اور صوبے کے طلبہ فارغ التحصیل ہونے کے بعد یہاں کی صنعتوں میں کام کریں۔ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے ان کا ڈیٹا ہمارے پاس ہو اور ہم انہیں ضرورت کے مطابق انڈسٹری میں بھیج سکیں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ طالبات کو انجینئرنگ میں آگے بڑھتا دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ سو برس سے انجینئر تیار کرنے والی ملک کی مایہ ناز یونی ورسٹی سے پاس آؤٹ ہورہے ہیں،جو انجینئرنگ کی دنیا کا بڑا نام ہے۔آپ کا مستقبل،آپ کے ملک و قوم کا مستقبل ہے، خود کومحدود نہ کرتے ہوئے آگے بڑھتے جائیے۔
پروچانسلر انجینئرنگ جامعات، ضیا عباس شاہ کا کہنا تھا کہ بحیثیت طالب علم، انسان تمام زندگی اپنی جامعہ سے وابستہ رہتا ہے، این ای ڈی یونی ورسٹی 100 برس سے پیشہ وارانہ تعلیم دے رہی ہے توآپ پر فرض ہے کہ آپ المنائی کی حیثیت سے اپنی جامعہ کی بہتری کے لیے کردار ادا کرتے رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پاک نیوی کے شوٹر نے پیرس اولمپک 2024 کیلئے کوالیفائی کرلیا
انہوں نے مزید کہا کہ میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی اور ان کی ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں جن کی بدولت جامعہ ترقی کی منازل طے کررہی ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سربراہ ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور سیکریٹری یونی ورسٹی و بورڈز مرید راحموں کا کہناتھا کہ یومِ تقسیمِ اسناد دراصل محنت کے نتائج کا دن ہوتا ہے اور سب کی خوشی اس دن پر دیدنی ہوتی ہے۔
کانووکیشن کی ابتدا میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھاکہ جامعہ این ای ڈی کو گزشتہ سال سو برس مکمل چکے ہیں، کانووکیشن کے موقع پر یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس کررہا ہوں کہ پچھلے برس18 پی ایچ ڈی ڈگری دینے والی ہم ملک پہلی ”انجینئرنگ جامعہ“ تھے جبکہ اس بار ہم بھی ہم 19 پی ایچ ڈگری اسکالرز دینے والی ہم واحد انجینئرنگ جامعہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ای ڈی کی تاریخ میں پہلی بار دونوں آنکھوں سے نابینا طالبہ حلیمہ سرور(ہیومنٹس) سے پاس آؤٹ ہورہی ہیں جس سے آئندہ نابینا طالب علموں کے لیے راستہ کھلے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ادارے سے وابستہ اور سابقہ ہر فرد کا شکریہ جنہوں نے ادارے کو ترقی کی راہوں پر گامزن رکھا۔
رجسٹرار سید غضنفر حسین کے مطابق اس جلسہ تقسیم اسناد 2022میں 19 اسکالرز کو ڈاکٹریٹ کی سندتفویض کی گئی جبکہ 2022 کے پاس آؤٹ گریجویٹ2322 اور ماسٹرزکے طالب علموں کی تعداد961 ہے۔
ریجنل ڈائریکٹر ایچ ای سی جاوید میمن، سینٹ ممبر اے کیو مغل، نائلہ ملک، سیکریٹری ایچ ای سی سندھ معین الدین صدیقی سمیت قریباً ساڑھے آٹھ ہزار افراد کانووکیشن شریک ہوئے۔