بارشوں اور سیلابی صورتحال ختم ہونے کے بعد بھی متعدد اضلاع زیر آب آنے سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہے۔
ضلع نوشہرو فیروز کا ڈسٹرکٹ جیل اب تک پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور وہاں کے 300 سے زائد قیدیوں کو بھی خیرپور سکھر کی جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ جیل نوشہرو فیروز وٹنری ڈائگنوز کا ضلعی ادارہ میونسپل کمیٹی نوشہرو فیروز کے 8 وارڈز میں اب بھی پانی جمع ہے، تاہم وارڈ نمبر 15 اور 16 کے کئی سو دیہات، کھیت کھلیان تین سے دس فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
پانی جمع ہونے کے باعث مچھروں سے ملیریا گیسٹرو کی وبا پھیل گئی ہے، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے مریض بھی ہوسکتے ہیں لیکن ڈینگی ٹیسٹ نہ ہونے کے باعث ملیریا بخار ہی سمجھا جارہا ہے۔
گاؤں کے لوگوں کا زمینی راستہ منقطع ہونے کے باعث لوگ شہر آنے اور جانے کے لئے کرائے کی کشتیوں کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔
بارش کا پانی کھڑا ہونے کے سبب مچھروں اور سانپوں کا راج بھی نظر آتا ہے، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ لوگ مچھروں اور سانپوں سے بچنے کے لیے رات بھر جاگ کر گزار رہے ہیں، جبکہ ان کے کچھ مال مویشی بھی مر چکے ہیں اور کچھ بیمار ہیں۔