راولپنڈی:کورونا وائرس کی وباء انتہائی خطرناک ہے جو انسانوں کو منٹوں میں نگل رہی ہے، پورے پاکستان میں لاک ڈاؤن ہے، حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
سوشل ڈسٹنس رکھنے کا کہا گیا ہے ماسک استعمال کرنے اور سینیٹائزر استعمال کرنے کا بار بار کہا جارہا ہے،ان حالات میں نیشنل بینک جو کہ ملکی و قومی بینک ہے،وہاں پر بینک انتظامیہ اور راولپنڈی انتظامیہ کی نااہلی کا پول کھل گیا ہے۔
بینک میں کسی قسم کے حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے،جبکہ بینک میں کسی قسم کا سینیٹائزر موجود نہیں اور نہ ہی سوشل ڈسٹنس رکھاجارہاہے ملازمین کو ماسک تک فراہم نہیں کیے گئے۔
جگہ جگہ گندگی بکھری پڑی ہے،کرونا وائرس سے اموات کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، جبکہ کرنسی کے لین دین میں یہ وائرس بڑی تیزی سے پھیلتا ہے۔
نیشنل بینک راولپنڈی کی مین برانچ میں عملے کے لیے کسی بھی قسم کے حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے جو کے بینک منیجر کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے۔
ملازمین میں شدید خوف و ہراس پایا جارہا ہے جبکہ آج نیشنل بینک یونیورسٹی کیمپس برانچ پشاور کے کیشئر سرفراز ظفر کرونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہوکر آج انتقال کر گئے ہیں۔
اس خبر سے نیشنل بینک بنک مین برانچ راولپنڈی کے ملازمین میں میں خوف و ہراس کا ڈیرہ ہے،جبکہ بینک انتظامیہنے اس سلسلے میں ابھی تک کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے۔
ذرائع کا کہنا ہے اگر یہی حالات رہے تو ہمارے ساتھی ملازمین اس موذی مرض کا شکار ہوجائیں گے اس لیے ہم حکومت پاکستان اور راولپنڈی کی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ بینک میں تمام تر حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔
سوشل ڈسٹنس رکھوایا جائے،ماسک اور سینی ٹائزر ہمیں فراہم کیے جائیں اور بینک کے اوقات کار میں ردوبدل کیا جائے،ہم بھی فیملی والے ہیں ہم ان ناگزیر حالات میں بھی ملک وقوم کی خدمت کررہے ہیں ہمارا بھی خیال رکھا جائے۔