اسلام آباد: قومی اسمبلی نے جمعرات کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کے لیے فنڈز جاری کرنے کی تحریک ایک بار پھر مسترد کر دی۔
پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے مسترد کر دیا۔
تحریک التواء پیش کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دوبارہ انتخابات کے لیے 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا ہے، کیا یہ ایوان بل لانے کی اجازت دے گا۔
ایوان نے ایک بار پھر متفقہ طور پر تحریک کو مسترد کر دیا
13 اپریل کو قومی اسمبلی نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پنجاب میں انتخابات کے انعقاد کے لیے فنڈز جاری کرنے کی تحریک کو مسترد کر دیا تھا۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ نے پیر کو ایک بار پھر پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز جاری کرنے سے انکار کر دیا۔
مزید پڑھیں:گھر جانے کو تیار ہوں، ایوان کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے، وزیر اعظم
کابینہ نے انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 21 ارب روپے جاری کرنے کے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر عمل درآمد کے لیے پارلیمنٹ کے نوڈ سے منسلک کیا ہے۔