زمین پر غیرمعمولی واقعات، ناسا نے تحقیقات کیلئے راکٹ قطب شمالی بھیج دیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

زمین پر غیرمعمولی واقعات، ناسا نے تحقیقات کیلئے راکٹ قطب شمالی بھیج دیا
زمین پر غیرمعمولی واقعات، ناسا نے تحقیقات کیلئے راکٹ قطب شمالی بھیج دیا

زمین پر غیر معمولی واقعات کی تفتیش کیلئے ناسا نے اپنا تحقیقی راکٹ قطبِ شمالی کی طرف بھیج دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بلند سطح کے عرض بلد پر زمین کے ماحول میں عجیب و غریب واقعات رونما ہورہے ہیں۔

قطبِ شمالی کے علاقے میں مقامی وقت کے مطابق دوپہر کے قریب جب سورج اپنے بلند ترین مقام پر آتا ہے تو زمین کے مقناطیسی میدان میں ایک چمنی کی شکل کا خلاء اوپر سے گزر جاتا ہے جس پر تحقیقات کی جائیں گی۔ مقناطیسی میدان ہمیں سورج کے تابکاری اثرات سے بھرپور شمسی ہواؤں سے بچاتا ہے اور انسان بد ترین بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں:

ایپل کمپنی نے اسمارٹ فون کے صارفین کو ہیکنگ سے خبردار کردیا

مائیکروسافٹ اور گوگل کے بعد ٹوئٹر کا سربراہ بھی بھارتی نژاد

زمین پر رونما ہونے والے غیر معمولی واقعات کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ چارج شدہ ذرات کا دھارا سورج سے باہر نکلتا ہے  اور قطب شمالی کا خلا شمسی ہوا کو زمین کے ماحول تک رسائی کی اجازت دے دیتا ہے۔ ریڈیو اور جی پی ایس سگنلز آسمان کے اس حصے سے گزرتے ہوئے عجیب و غریب برتاؤ کرتے پائے گئے ہیں۔

گزشتہ 20 سال سے سائنسدان اور خلائی جہاز چلانے والوں نے اپنے جہازوں کے قطبِ شمالی سے گزرتے وقت یہ حیرت انگیز نظارہ دیکھا کہ جہاز سست پڑ جاتے ہیں۔ زمین سے تقریباً 250 میل کے فاصلے پر خلائی جہازوں کو زیادہ گھسٹتا ہوا محسوس کیا جاسکتا ہے جیسا کہ وہ تیز رفتاری سے کسی چیز سے ٹکرا گئے ہوں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین کے گردخلائی جہازوں کے مدار میں دیگر جگہوں کی ہوا کے مقابلے میں قطبین کی ہوا نمایاں طور پر گھنی ہے لیکن کسی کو یہ علم نہیں کہ ایسا کیوں ہے؟ محققین کو امید ہے کہ نئی تحقیقات سے خلائی جہازوں کی رفتار میں ہونے والی تبدیلیوں کا بہتر اندازہ لگانے میں مدد ملے گی۔ ناسا کے خلائی راکٹ تحقیق میں مدد دیں گے۔

تفتیشی ٹیم کو امید ہے کہ سورج آج کل اپنے قدرتی چکر کے زیادہ فعال مرحلے میں ہے اور فضا کے غیر معمولی طور پر گھنے علاقے کا مطالعہ کرنے کیلئے ناسا کے مشن کیلئے خلائی موسمی حالات سازگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ زمینی ماحول کی کثافت اونچائی کے ساتھ ساتھ تیزی سے کم ہوجاتی ہے تاہم افقی طور پر مستقل رہتی ہے۔

 

Related Posts