امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے مریخ پر زندگی کی تلاش کے مشن کے دوران سرخ سیارے کی نئی تصاویر جاری کی ہیں جن میں ریتیلے ٹیلے دیکھے جاسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی تحقیقاتی ادارے ناسا نے جن ریتیلے ٹیلوں کی تصاویر جاری کی ہیں وہ سرخ سیارے کے شمالی حصے میں پائے جاتے ہیں جبکہ ناسا کےآربٹر نےتصاویرگزشتہ ماہ کھینچیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں ناسا نے کہا کہ مریخ کی سطح پر گھومتے پھرتے ہوئے ہمارے آربٹر نے سرخ سیارے کے شمالی میدانوں کی تصاویر کھینچیں۔
Orbiting over the Martian surface, @NASA's @HiRISE captured these frosty dunes on the Red Planet's northern plains >> https://t.co/8DGzdjopEh pic.twitter.com/un7hnNbecA
— NASA Marshall (@NASA_Marshall) March 25, 2021
ریتیلے ٹیلوں کی تصاویر سے ناسا پر مختلف گلیوں کی تشکیل سے متعلق تفصیلات پر روشنی ڈالی جاسکتی ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ ریتیلے ٹیلوں کی تشکیل برف کے پگھلنے کے باعث ہوئی۔
خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کے مطابق ریت کے کچھ ٹیلے مرکزی ٹیلوں سے الگ ہوگئے تھے۔ ناسا کا مارس آربٹر 2006ء سے سرخ سیارے کی مختلف تصاویر کھینچ کر زمین پر ارسال کر رہا ہے۔
تصاویر زمین پر پہنچنے کے بعد ناسا کے سائنسدان ان کا تجزیہ کرتے ہیں اور یہ جاننے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اگر مریخ کی سطح پر ماضی میں کبھی پانی موجود تھا، تو آج کیوں نہیں؟ پانی کو زندگی کی تلاش کا سب سے بڑا محرک سمجھا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ نے مریخ پر اُترنے والے اپنے خلائی مشن ’’مارس پرزیورینس روور‘‘ کی ویڈیو کے علاوہ مریخ کا وسیع منظر نامہ (پینوراما) اور ریکارڈ کی گئی ’’مریخی آوازیں‘‘ آن لائن جاری کردیں۔
ویڈیو میں ’’پرزیورینس‘‘ کو کئی کلومیٹر اونچائی سے مریخی سطح پر اُترتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔گزشتہ ماہ پینوراما بھی جاری کیا گیا جس میں کئی تصاویر جوڑ کر بنائی گئیں۔ ناسا کے کیمرے نے مریخ کے 360 درجے تک مناظر ریکارڈ کیے۔
مزید پڑھیں: ناسا نے مریخ کی تازہ ترین تصاویر،ویڈیو اور آوازیں جاری کردیں