ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ ہوگیا، عمران خان کی چھٹی، نئے وزیراعظم کا نام بھی فائنل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt mulls legal action against dissident assembly members

اسلام آباد :عالمی اسٹیبلشمنٹ اور پاکستان اپوزیشن کی خواہش پوری ہوگئی، ان ہاؤس تبدیلی کے ذریعے عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹاکر نئے وزیراعظم کا نام فائنل کرلیا گیا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خصوصی ٹاسک دے کر بحیثیت ایلچی امریکا کے دورہ پر بھیجنے کا انکشاف ہوا ہے، سابق وزیراعظم امریکی اسٹیبلشمنٹ سے ملاقاتیں کرکے نوازشریف کا پیغام پہنچائینگے۔

ذرائع کے مطابق لندن سے پارٹی کے سربراہ نواز شریف کے حکم کے مطابق شاہد خاقان عباسی امریکا میں اسٹیبلشمنٹ سے ملاقاتیں کریں گے اورخاص طور پر جو بائیڈن انتظامیہ سے ان ہاؤس تبدیلی کے حوالے سے ملاقات کریں گے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا اور برطانیہ جمہوریت کے حامی ہیں اورلندن میں خود میاں نواز شریف موجود ہیں جبکہ شاہد خاقان عباسی کو اپنا خصوصی ایلچی مقرر کر کے خصوصی پیغام کے ساتھ امریکا بھجوایا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 20 جنوری کو جو بائیڈن بحیثیت امریکی صدر اپنے عہدے کا حلف لے رہے ہیں اورجو بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے واضح اشارہ دیا گیا ہے کہ جو بائیڈن نون لیگ کے ساتھ زیادہ اچھا تعلق بناسکتے ہیں تاہم پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے ۔

جو بائیڈن انتظامیہ نے ڈھکے چھپے الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی نسبت ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ساتھ زیادہ اچھے تعلقات ہو سکتے ہیں ۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شاہد خاقان عباسی کو انسانی بنیادوں پر بہن کی عیادت کرنے کے لئے اجازت نہیں دی گئی بلکہ شاہد خاقان عباسی اسٹیبلشمنٹ کی اجازت سے امریکاگئے ہیں۔

20 جنوری کو جب جوبائیڈن اپنے عہدے کا حلف لے کر باقاعدہ طور پر امریکی صدر کی حیثیت سے کام شروع کریں گے تو اس وقت پاکستان میں پی ڈی ایم کا لانگ مارچ شروع ہو چکا ہوگا اور یہی مناسب وقت ہوگا جب انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ اپنا دباؤ بڑھا کر ان ھاؤس تبدیلی کی بھر پو کوشش کریگی ،پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں استعفے نہیں دیں گی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے وزیراعظم عمران خان کو واضح پیغام دیا ہے کہ چور ڈاکو کہنا چھوڑیں اصل مسئلے کا حل نکالیں، مستقبل میں آصف علی زرداری اور مریم نواز دو سال کے لیے ملک سے باہر چلے جائیں گے ان کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہو گا ۔

شہباز شریف بذریعہ چوہدری نثار اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ،نواز شریف نے مکمل پلاننگ کرتے ہوئے شہباز شریف کو پاکستان بھیجا تھا کہ وہ شہباز شریف کو مظلوم بناکر کر اچھے طریقے سے کھیل سکیں جس میں وہ اب تک مکمل طور پر کامیاب ہو رہے ہیں ۔

مستقبل میں اگر ان ہاؤس تبدیلی آتی ہے تو شہباز شریف اگلے وزیراعظم ہوں گے جب کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پیپلزپارٹی مسلسل رابطے میں ہے اور نون لیگ بھی آج کل اسٹیبلشمنٹ سے رابطے تیز کیے ہوئے ہے ۔

پی ڈی ایم نے موقف اپنایا ہوا ہے کہ اڑھائی سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی موجودہ حکومت کچھ بھی ڈلیور نہ کر سکی اور آئندہ بھی وزیراعظم اور ان کی ٹیم اس قابل نہیں کہ کچھ ڈلیور کر سکیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم نے اب تک کے تمام جلسے جلوس اسٹیبلشمنٹ کی رضامندی سے کیے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نواز شریف کے سب سے زیادہ قابل اعتماد ساتھی ہیں اسی لیے ان کو یہ خصوصی ٹاسک سونپا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:عمران خان کی سربراہی میں پاکستان کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا، عثمان بزدار

شاہد خاقان عباسی کی ملاقاتیں پہلے سے طے شدہ ہیں جب ہم نے موقف کے لیے ن لیگ کی مقامی قیادت سے اس حوالے سے رابطہ کیا تو قیادت نے نہ تو انکار کیا اور نہ ہی تردیدکی ۔

Related Posts