اسلام آباد: سپریم کورٹ کا آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اور رمضان شوگر مل کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانت برقرار رکھتے ہوئے شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے دائر نیب کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔
نیب نے ضمانت منسوخی کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔سپریم کورٹ میں آشیانہ اقبال ہائوسنگ پراجیکٹ اور رمضان شوگر مل کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانت کے خلاف نیب آپیل پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے شہباز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ اس کیس کا ملزم عجیب ہے۔ ’’ملزم خود آشیانہ اسکیم کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بناتا ہے پھر انسداد بدعنوانی کو مزید تحقیق کیلئے بھیجتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس میں تو سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اچھے انسان لگ رہے ہیں، اس کیس میں کچھ لوگ سالوں سے جیل میں ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے نقصان سے روکا، درخواستیں دینے والے کئی ہزار افراد کو نقصان سے بچایا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ جو نقصان ہوا ہی نہیں اسکا کیس بنا دیا گیا۔کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اور نیب کے وکیل نعیم بخاری کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔
مزید پڑھیں: نیب لاہور نے شہباز شریف ،حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے اثاثے منجمد کردیے