کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو قومی احتساب بیورو نے روشن سندھ پروجیکٹ کیس میں 8 جولائی کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبائی کابینہ کے ارکان کے اجلاس میں حکمت عملی طے کرلی ہے، نیب میں پیشی پارٹی قیادت کی اجازت پر منحصر ہے۔
اس سے قبل مراد علی شاہ کو قومی احتساب بیورو نے ایک روشن سندھ منصوبے میں اربوں روپے کے جعلی بینک اکاؤنٹس اسکینڈل اور غبن سے متعلق کیس میں تحریری سوالنامہ بھیجا تھا۔
پرنسپل سیکریٹری کے ذریعہ آٹھ سوالات پر مشتمل سوالنامہ مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا۔ سوالنامے میں درج ذیل سوالات شامل ہیں،وزیر خزانہ کی حیثیت سے مراد علی شاہ نے روشن سندھ پروگرام میں سیکرٹری خزانہ کی تجاویز کو کیوں نظرانداز کیا؟۔
روشن سندھ پروگرام بغیر کسی فزیبلٹی کے کیوں شروع کیا گیا تھا اور پی سی- II کے تحت چیف سیکریٹری کی فزیبلٹی کی نشاندہی پر کیوں کوئی توجہ نہیں دی گئی؟،ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے شمسی لائٹس کو غیر معیاری قرار دیا ، کیوں اسے نظرانداز کیا گیا؟،
کیا یہ سچ ہے کہ آپ سندھ ہائی کورٹ کے ذریعہ قائم کردہ کمیٹی کے سامنے منصوبے کا جواز پیش نہیں کرسکے؟،کیا یہ سچ ہے کہ فنڈز شرجیل میمن کے کہنے پر جاری کیے گئے تھے؟۔
مزید پڑھیں:کس نے کتنا کمایا ، کتنا کھایا، بلدیاتی اداروں میں کرپشن کی تحقیقات کیلئے نیب نے کمر کس لی