اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیرِ مواصلات مراد سعید کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ مراد سعید پر مبینہ کرپشن اور غیرقانونی بھرتیوں سمیت دیگر الزامات ہیں۔ انہوں نے 2 فرنٹ مین کے ذریعے بدعنوانی سے حاصل رقوم سے جائیداد بھی خریدی۔
فوج متحد، کسی نے استعفا نہیں دیا، ترجمان پاک آرمی
نیب حکام کا کہنا ہے کہ مراد سعید کے فرنٹ مین فضل مولا اور حمید کے ذریعے جائیداد خریدی گئی۔ ہم نے مبینہ رشوت خوری، بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف تحقیقات کیلئے خطوط ارسال کیے ہیں۔
احتساب بیورو (نیب) دستاویزات میں نیب کی جانب لائیو اسٹاک، آبپاشی اور لوکل گورنمنٹ سیکریٹریز کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24 مئی تک مراد سعید کے متعلق ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
ریکارڈ پر تحقیقات کے بعد مراد سعید کے متعلق حقائق منظرِ عام پر آنے کی توقع ہے۔ قومی احتساب بیورو نوٹس میں کہا گیا کہ ہمیں باغ ڈھیری سوات میں ترقیاتی منصوبے میں بدعنوانی کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
نیب نے تحقیقات کا فیصلہ کر لیا۔ باغ ڈھیری ایریگیشن چینل مٹہ سے متعلق منصوبے پر اخراجات، کامیاب ٹھیکیدار، مالی اخراجات اور منصوبے کی لاگت کے متعلق تفصیلات کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔