کراچی : بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دو کرپٹ افسران نیب کے شکنجے میں آگئے، غیر ملکی دورے اور اثاثہ جات کی بیرون ملک منتقلی نیب سے نہ چھپ سکی،کینیڈا کے دورے اور بیرون ملک اثاثے رکھنے کا معاملہ تحقیقاتی اداروں کی نظروں میں آگیا۔
”کے ایم سی“ کے چیف انجینئرنجیب احمد اور ایڈیشنل ڈائریکٹر مظہر شیخ کے خلاف نیب نےتحقیقات شروع کردی ہیں۔ نیب کراچی نے دونوں افسران کے سروس ریکارڈ، پرسنل فائل، پاسپورٹ اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
اس حوالے سے بعض ذرائع نے دونوں افسران کو سیاسی چھتری کا استعمال کر کے غیر قانونی ترقی اور مراعات حاصل کرنے کا بھی انکشاف کیا ہے، بعض ذرائع اسے ایم کیو ایم لندن سے بھی جوڑ رہے ہیں، بھاری اثاثہ جات میں بے نامی اثاثہ جات کی تحقیقات بھی کی جائیں گی جو دونوں کرپٹ افسران مختلف ناموں سے جمع کرتے رہے ہیں۔
تحقیقاتی اداروں نے دونوں کے بیرون ملک مسلسل دوروں سے ان کی تحقیقات شروع کی تو بہت سی معلومات حاصل ہوئیں ہیں جس کے بعد نیب نے ان کی انکوائری شروع کر دی ہے اور میٹروپولیٹن کمشنر کو ایک خط لکھ کر تفصیلات طلب کی ہیں۔
ایم سی کی ہدایت پر محکمہ ہیومن ریسورسز مینجمنٹ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے دونوں افسران کے نام کے ساتھ پرسنل فائل، سروس بک اور پاسپورٹ بھی طلب کرنے کے لیے لیٹر نمبرNo.Sr.Dir(HRM)/KMC/2020/1160جاری کرکے دونوں افسران کی مذکورہ تفصیلات طلب کر لی ہے۔
واضح رہے کہ کے ایم سی میں کئی افسران دوہری شہریت کے حامل ہیں اور اکثر بیرون ملک دورے کرتے رہتے ہیں جبکہ نیب کے لیٹر کی آمد سے کے ایم سی میں ہلچل مچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کے ایم سی کی کمائی بند، کام ٹھپ، میئر کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ سے گرانٹ مانگ لی