نیب اور اینٹی کرپشن نے چیف ایگزیکٹو آفیسر میو اسپتال کا ریکارڈ طلب کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیب اور اینٹی کرپشن نے چیف ایگزیکٹو آفیسر میو اسپتال کا ریکارڈ طلب کرلیا
نیب اور اینٹی کرپشن نے چیف ایگزیکٹو آفیسر میو اسپتال کا ریکارڈ طلب کرلیا

لاہور:نیب اور اینٹی کرپشن نے چیف ایگزیکٹو آفیسر میو اسپتال ڈاکٹر اسد اسلم کی پی ایچ ڈی ڈگری،اختیارات سے تجاوز،اور مبینہ کرپشن کے الزامات پر ریکارڈ طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ شہری کی درخواست پر ریکارڈ طلب کیا گیاہے۔درخواست گزار کے مطابق ڈاکٹر اسد اسلم کی جانب سے پی ایچ ڈی کے18 کریڈٹ آور پورے نہیں کئے گئے اور نہ ہی مطلوبہ امتحان پاس کیا گیا۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے بھی ڈاکٹر اسد اسلم کی پی ایچ ڈی کی ڈگری کی تصدیق نہیں کی، گورنر پنجاب سیکرٹریٹ بھی ڈاکٹر اسداسلم کی پی ایچ ڈی ڈگری پر جواب طلب کر لیا۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز اسد اسلم نے چار سال سے پانچ سے زیادہ ایڈیشنل چارج سنبھال رکھے ہیں جو کہ پنجاب فنانس ڈپارٹمنٹ کے رولز کے مطابق 6 مہینے سے زیادہ نہیں رکھے جا سکتے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر اسد اسلم مختلف عہدوں پر اضافی چارج پر تعینات ہیں جن میں سی ای او میو اسپتال،پرنسپل کالج آف آپتھامولوجی بھی ہیں۔

سرکاری ملازم ہوتے ہوئے ڈاکٹر اسد اسلم مقبول احمد بلاک کی تعمیر کرنے والی پرائیویٹ پارٹی کے پراجیٹ ڈائریکٹر بھی ہیں،جس میں مبینہ طور پر 8 سو ملین کی خورد برد میں ملوث ہیں۔

مزید پڑھیں: لاہور جنرل اسپتال میں جعلی ڈاکٹروں کے ہاتھوں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

Related Posts