مٹھی: تھرپارکر میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 221 پر ضمنی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے جس میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کو پی ٹی آئی پر واضح برتری حاصل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 221 تھرپارکر 1 پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔
ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے امیدواروں سمیت 12 امیدوار مدمقابل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے پیر امیر علی شاہ اور پی ٹی آئی کے نظام الدين راہموں میں سخت مقابلہ ہوا۔
پولنگ کا وقت ہونے کے بعد سے ووٹنگ کی گنتی کا عمل جاری ہے اور غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
رپورٹس کے مطابق اب تک 318 میں سے 200 سے زائد پولنگ اسٹیشنز سے غیر حتمی نتائج موصول ہوچکے ہیں جن کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار 82551 ووٹ کے ساتھ اول اور پی ٹی آئی کے امیدوار 35061 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پولنگ کے دوران کچھ نامعلوم افراد نے ایک پولنگ اسٹیشن کو آگ لگا دی تھی تاہم واقعے میں پولنگ کا سامان جلنے سے بچ گیا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی تھی جس نے پی ٹی آئی کے امان اللہ سموں سمیت 5 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں این اے 221 سے پیپلز پارٹی کے پیر نور محمد شاہ جیلانی کامیاب ہوئے تھے تاہم چند ماہ قبل یہ نشست ان کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔
حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 81 ہزار 900 ہے، حلقے بھر میں 318 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے، جن میں سے 95 کو انتہائی حساس جب کہ 130 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ پولنگ کا عمل غیر جانب دارانہ اور شفاف بنانے کے لیے 4 ہزار پولیس اہل کار اور ایک ہزار رینجرز کے جوانوں نے سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیے۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی کے وفد کی ایم کیو ایم کے مرکزپرآمد،سینیٹ انتخابات پر تبادلہ خیال