کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ گذشتہ 18 دنوں کے دوران کورونا وائرس کے کیسز میں 87 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے جوکہ تشویشناک ہے اور وبائی صورتحال کو قابو کرنے کیلئے زیادہ توجہ اور اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔
یہ بات انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے وزیراعظم کے اجلاس میں وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کے دوران کہی۔
اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وزیراعلیٰ سندھ کے کوآرڈینیٹر حارث گزدر، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر بخاری، آئی جی سندھ مشتاق مہر، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ داخلہ عثمان چاچڑ، کور 5 کے بریگیڈیئر سمیع، سیکرٹری سرمایہ کاری نجم شاہ، انڈس اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر باری اور پروفیسر ڈاکٹر فیصل نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 3 اپریل کی دوپہر تک 783 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اگر گزشتہ 17 سے 18 دن کے کیسز کے اعدادوشمار کا اندازہ لگایا جائے تو اس سے پتہ چلتا ہے کہ انفیکشن میں 87 فیصد اضافہ ہوا جوکہ تشویشناک ہے اور اس حوالے سے اجتماعی کاوشوں کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت کو پرسنل پروٹیکٹو ایکیوپمنٹ (پی پی ایز) اور کورونا وائرس کیلئے ٹیسٹ کٹس کی کمی کا سامنا ہے۔ قرنطینہ مراکز اور اسپتالوں میں کام کرنے والے طبی پیشہ ور افراد کو انفیکشن کے خطرے سے بچنے کیلئے پی پی ایز پہننا ضروری ہے۔
اس پر ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ انہوں نے سندھ میں پی پی ایز بھیج دی ہیں اور ان کو استعمال میں لایا جائے مزید کٹس کا بھی بندوبست کردیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کی فراہم کردہ ٹیسٹنگ کٹس میں کچھ درستگی ہونا ہے جیسا کہ حکومت سندھ کے ساتھ کام کرنے والے ماہرین نے بتایا ہے لہذا ان کا استعمال نہیں کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومت سے رابطہ کریں اور کٹس کے معاملات حل کریں۔
3 اپریل کی سہ پہر تک کوروناوائرس کے 783 کیسز کا پتہ چلا ہے۔ 783 کیسز میں سے 342 کیسز کراچی میں، حیدرآباد میں 151، سکھر میں 273، لاڑکانہ میں 7، گھوٹکی میں 2، ایک جیکب آباد اور ایک دادو میں، 6 شہید بینظیر آباد کے ہیں۔
تاریخ کے حساب سے اگر دیکھا جائے تو 31 مارچ کو 49، یکم اپریل کو 367 اور 2 اپریل کو 40 کیسز کا پتہ چلا ہے۔ مقامی منتقلی کی تعداد 438 ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ 15 دنوں کے دوران ہمارے کیسز میں 87 فیصد اضافہ ہوا ہے،لہٰذا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس وائرس پر قابو پانے کیلئے ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔
کلائنٹ اسٹیٹس کے تحت 297 افراد گھروں کے اندر قرنطینہ میں ہیں، 25 زائرین سمیت 65 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں جبکہ 11 افراد وائرس انفیکشن کا شکار ہیں۔
تھیلیسیمیا کے مریضوں کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ وہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کیلئے خون کی فراہمی کیلئے رینجنل بلڈ بینک کو ضروری ہدایات جاری کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں مریضوں خصوصاً بچوں کے بارے میں فکرمند ہوں۔انھیں شیڈول کے مطابق خون کا انتظام کرکے فراہم کرنا چاہئے۔ وزیر صحت نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ وہ تھیلسیمیا کے مریضوں کو خون فراہم کرنے کیلئے ریجنل بلڈ سینٹرز کو ہدایت جاری کر رہی ہیں۔