کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کا جعلی کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ برآمد کر لیا گیا ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق ملزم کا اصل شناختی کارڈ مختلف مقدمات میں ملوث ہونے کے باعث بلاک کر دیا گیا تھا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ارمغان نے “ثاقب ولد سلمان علی” کے نام سے ایک جعلی شناختی کارڈ بنوایا تھا جس میں اس کے اصل شناختی کارڈ کی تفصیلات شامل کی گئی تھیں۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ کارڈ جعلی ہے، اس کا کوئی ریکارڈ نادرا میں موجود نہیں۔ برآمد شدہ کارڈ محض ایک رنگین فوٹو کاپی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے خود یہ کارڈ ڈیزائن کیا اور کسی پرنٹنگ شاپ سے اس کا کلر پرنٹ حاصل کیا۔
حکام کے مطابق ملزم ارمغان مختلف مقدمات میں اشتہاری قرار دیا جا چکا تھا، جس کے باعث اس کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا تھا۔ شناختی کارڈ کے بلاک ہونے کی وجہ سے وہ اکثر شریکِ ملزم شیراز کو اپنے ساتھ رکھتا تھا تاکہ اس کے شناختی کارڈ کا استعمال کر سکے۔
مزید تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ مصطفیٰ کو قتل کرنے کے بعد جب ارمغان نے کراچی سے اسلام آباد اور پھر سکردو کا سفر کیا تو اس دوران اور دیگر مواقع پر بھی وہ شیراز کے شناختی کارڈ کا استعمال کرتا رہا۔