کراچی: احتساب عدالت نے غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین اور سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال اور دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کلفٹن میں غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس پر احتساب عدالت کراچی میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے مصطفیٰ کمال، نذیر زرداری اور افتخار قائم خانی سمیت دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کردی۔
ملزمان کو ان کے جرم سے آگاہ کیا گیا، چیئرمین پی ایس پی، نذیر زرداری اور افتخار قائم خانی سمیت دیگر ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کردیا۔ احتساب عدالت کرا چی نے آئندہ سماعت پر ملزمان کے خلاف گواہوں کو طلب کر لیا ہے۔
بعد ازاں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نام نہاد جمہوری رہنماؤں کی حکومت ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر وزیرِ اعظم عمران خان یو ٹرن نہ لیں۔
گفتگو کے دوران سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے اپوزیشن رہنماؤں پر بھی تنقید کی۔ کہنے لگے کہ نواز شریف یہ تو کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا؟ لیکن کونسلرز کے متعلق کچھ نہیں کہتے۔ ملک میں مسائل بڑھ رہے ہیں اور حکومت ایپ پر ایپ تخلیق کرتی جارہی ہے۔
چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ملک بھر میں جنسی زیادتی کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ بلدیاتی انتخابات اور مقامی حکومت سے پولیس کے نظام کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ دیر سے ہی سہی، لیکن بالآخر انتخابی اصلاحات کی بات ہو ہی گئی ہے۔ اصلاحات کا اعلان خوش آئند ہے لیکن اس پر عمل بھی ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کا چراغ گُل ہونے سے پہلے بھڑک رہا ہے، ترجمان متحدہ