ایک میسج پر سب کچھ دستیاب! ساحر حسن نے تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کا راز کھول دیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mustafa Amir murder case: Sahir Hasan reveals how students get drugs

کراچی: مصطفی عامر قتل کیس کی تفتیش کے دوران حکام کو ایک بڑے بین الاقوامی منشیات اور منی لانڈرنگ نیٹ ورک کا سراغ ملا، جو مقتول اور اس کے قریبی حلقے سے جڑا ہوا تھا۔

کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا کہ معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن جو منشیات کیس میں گرفتار ہیں، ڈارک ویب کے ذریعے منشیات خریدنے اور فروخت کرنے میں ملوث رہے ہیں۔

ساحر حسن جو اس وقت قتل کیس میں جوڈیشل حراست میں ہیں، ان کو کراچی میں منشیات کے خلاف پولیس کی کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔

تفتیش کے دوران ساحر نے بتایا کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبہ موبائل ایپس کے ذریعے منشیات کا آرڈر دیتے ہیں، جس کے بعد یہ مخصوص مقامات پر پہنچائی جاتی ہیں۔ تاہم اس نے تعلیمی اداروں کو براہ راست منشیات فراہم کرنے کے الزامات سے انکار کیا اور وضاحت کی کہ طلبہ خود آن لائن آرڈر دیتے ہیں۔

ساحر حسن نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں میں طالب علموں سے دوستی کے نتیجے میں انہیں غیر ارادی طور پر منشیات کی لت لگ جاتی ہے۔ اس نے بتایا کہ ابتدا میں چند طلبہ ہی منشیات خریدتے ہیں لیکن جلد ہی ان کا استعمال مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پھیل جاتا ہے۔

دوسری جانب ایس ایس پی شعیب میمن نے انکشاف کیا کہ کراچی میں منشیات کی اسمگلنگ میں دو بڑے گروہ سرگرم ہیں،ایک گروہ کیلیفورنیا سے منشیات اسمگل کرتا ہے جبکہ دوسرا ایرانی منشیات کی فروخت میں ملوث ہے۔

Related Posts