مسلمان ممالک کو متحد ہوکر کشمیر کے مسلمانوں کی نسل کشی بند کرانی ہوگی،صدر آزاد کشمیر

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مسلمان ممالک کو متحد ہوکر کشمیر کے مسلمانوں کی نسل کشی بند کرانی ہوگی،صدر آزاد کشمیر
مسلمان ممالک کو متحد ہوکر کشمیر کے مسلمانوں کی نسل کشی بند کرانی ہوگی،صدر آزاد کشمیر

اسلام آباد:آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے مسلمان ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ متحد ہو کر مقبوضہ جموں و کشمیر کے ان مسلمانوں کی نسل کشی بند کروائیں جو امت مسلمہ کے جسم کا حصہ ہیں اور جنہیں محمد عربی کا غلام ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔

ملائیشیا کی تنظیم ماپیم کے زیر اہتمام مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورت حال پر ایک ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ملائیشیا کے عوام، حکومت خاص طور پر سابق وزیراعظم مہاتیر محمد اور ملائیشیا کی با اثر ترین تنظیم ماپیم کے شکر گزار ہیں۔

جنہوں نے ملائیشیا کے اندر اور باہر ہر قومی اور بین الاقوامی فورم پر پاکستان اور جموں و کشمیر کے عوام کے دو ٹوک اور واضح مؤقف کی حمایت کی، بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست ممالک کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جموں و کشمیر کبھی بھارت کا حصہ رہا ہے اور نہ ہی اس وقت کا بھارت کا حصہ ہے وہاں پر بھارت ایک جارح اور قابض ملک کی حیثیت سے موجود ہے۔

بھارت کی کی نو لاکھ سے زیادہ فوج کشمیریوں کے ساتھ وہی سلوک کر رہی ہے جو ایک غیر ملکی جارح فوج اپنے مفتوعہ علاقوں کے عوام کے ساتھ کرتی ہے۔ اس وقت بھارت کی تقریباً ایک ملین فوج نے کشمیریوں کو محاصرے میں لے کر ظلم و ستم کا ایسا بازار گرم کر رکھا ہے۔ جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔

گھر گھر تلاشیوں کے دوران نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا جا رہا ہے اور بڑی تعداد میں نوجوانوں کو گرفتار کر کے یا تو غائب کیا جا رہا ہے یا جیلوں اور عقوبت خانوں میں بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا اور جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طو ر پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاسی قائدین اور سیاسی کارکنوں سمیت 13ہزار نوجوانوں کو گرفتار کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں اور خاص طور پر اپنی بہنوں اور بیٹیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو ہر قسم کے ظلم اور جبر کے باوجود آزادی اور حق خود ارادیت کے مؤقف سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

ویبی نار سے جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر عبدالرشید ترابی، ممتاز حریت پسند یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک، ملائیشیا کی پارلیمنٹ کی سابق رکن حاجی محمد عظمی عبدالحمید، سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

Related Posts