سقوط ڈھاکہ کے بنگالی اور بہاری متاثرین کے مسائل حل کئے جائیں، مسلم الائنس

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو غیر ملکی میڈیا

پاک مسلم الائنس دیوان کے چیف آرگنائزر مفتی محی الدین احمد منصوری نے کہا ہے کہ سقوط ڈھاکہ صدی کا عظیم ترین سانحہ ہے جس کے متاثرین آج بھی شہریت اور شناخت جیسی نعمت اور بنیادی انسانی حق سے محروم ہیں۔ 
سقوط ڈھاکہ کی چونویں برسی کے موقع پر اپنے بیان میں مفتی محی الدین احمد منصوری نے مزید کہا کہ سانحہ سقوط مشرقی پاکستان میں الشمس، البدر، رضاکار اور مسلم لیگ سے وابستہ لاکھوں بنگالی اور بہاری محب وطن شہریوں کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہاکہ سقوط ڈھاکہ کے بعد بنگلا دیش میں قائم ہونے والی بھارت نواز مجیب حکومت نے پاکستان کی وحدت کے حامی شہریوں چاہے وہ بنگالی ہو یا بہاری سب کا عرصہ حیات تنگ کرکے رکھ دیا۔

حکومت نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی باضابطہ دعوت دیدی

انہوں نے کہا کہ سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد پاکستان کی وحدت کے حامی بنگالی اور بہاری شہری مکمل طور پر مکتی باہنی اور مجیب الرحمٰن حکومت کے رحم و کرم پر رہ گئے، سینکڑوں ایسے شہریوں کو شہید اور جیلوں میں ڈال دیا گیا اور پاکستان سے محبت کی پاداش میں انہیں طرح طرح کی سزائیں دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگلادیش کی طرح پاکستان میں بھی محب وطن پاکستانی بنگالی شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں، ان کے بچے یہاں بھی تعلیم اور شناخت جیسے بنیادی حق سے آج بھی محروم ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نئے حالات کے تناظر میں پاکستان اور بنگلا دیش کی حکومتیں بنگلادیش کے بہاریوں اور پاکستان کے بنگالیوں کے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں۔

Related Posts