حیدرآباد: شہر میں مختلف مقامات پر غیر قانونی ذبیحہ شدہ مضر صحت بیمار جانوروں کے گوشت کی فروخت کے خلاف بلدیہ حیدرآباد میٹ سیکشن سٹی نے نورمحل چوک پر کارروائی کرتے ہوئے تین دکانوں سے 4من سے زائد پریشر والاگوشت تحویل میں لے کر تلف کردیا۔
دکاندار پھلیلی تھانے سے چند قدم کے فاصلے پر نالے پر جانورذبح کرکے پریشر لگا کر گوشت فروخت کررہے تھے،عملے نے لجپت روڈ سبزی منڈی میں قائم گوشت کی دکانوں کا بھی دورہ کرکے فروخت کئے جانے والے گوشت کی جانچ پڑتال کی۔
بلدیہ میٹ سیکشن کے عملے انچارج ندیم غوری کی سرکردگی میں پھلیلی تھانے کی حدود نور محل چوک پر تین دکانوں پر چھاپے مارکر 4من سے زائد گوشت تحویل میں لے لیا،عملے کی کاروائی سے علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔
کئی قصاب دکانیں چھوڑ کر فرارہوگئے،علاقہ مکینوں نے عملے کو شکایت کی تھی کہ مذکورہ دکاندار کھلے عام پریشر والا گوشت فروخت کررہے ہیں اورجانوروں کو پھلیلی تھانے سے چند قدم کے فاصلے سے گزرنے والے سیوریج کے نالے پر کاٹا جارہا ہے۔
تحویل میں لئے گئے گوشت کو بلدیہ کے مرکزی دفتر لایاگیا جہاں ڈاکٹرز کے معائنے کے بعد گوشت کو مضر صحت قراردیاگیا جیسے چونا ڈال کر تلف کردیاگیا،اسی طرح میٹ سیکشن کے عملے نے تھانہ سٹی کی حدود میں واقع لجپت روڈ کی سبزی منڈی میں قائم گوشت کی دکانوں کا اچانک دورہ کیا۔
جالیاں لگائے بغیر گوشت فروخت کرنے والے دودکانداروں پر ہزاروں روپے جرمانے اورآئندہ کیلئے تنبیہ کی،میٹ سیکشن کے انچارج ندیم غوری نے بتایا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے تحت جاری لاک ڈاؤن اورماہ رمضان المبارک کے باعث گوشت کی فروخت میں کئی گناہ اضافہ ہوا ہے۔
سرکاری مذبحہ خانہ واقع کیٹکل کالونی ٹنڈو محمد خان روڈ حفاظتی تدابیر کے باعث بند ہونے پر قصاب گنجان آبادی علاقوں،دکانوں اوردیگر مقامات پر جانوروں کو کاٹ رہے ہیں۔
شہرکے کئی مقامات پر مضر صحت، پریشروالے، لاغراوربیمارجانوروں کے گوشت کی فروخت کی شہریوں کی شکایات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،ان شکایات پر عملہ انتہائی محدود وسائل اورسیکورٹی عدم فراہمی کے باوجود دن رات کاروائیاں کرتے ہوئے شہریوں کو مضر صحت گوشت کی فراہمی روکنے کی کوششیں کررہا ہے۔