اربوں ڈالر کا مالیاتی خلا جلد پورا ہونے والا ہے، قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قائم مقام گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے یقین دلایا ہے کہ پاکستان کا 4 ارب ڈالر کا بیرونی مالیاتی خلا جلد پر ہوجائے گا اور ملک معیشت کے دیوالیہ ہونے کے بالکل قریب نہیں ہے۔

دی نیوز اخبار کو ایک انٹرویو میں قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے کہا کہ پاکستان 34 سے 35 ارب ڈالر بیرونی مالیات کا انتظام کر چکا تھا جبکہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات سمیت دوست ممالک سے 4 ارب ڈالر کے حصول کی کوشش ہو رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

شہروز کاشف نے ایک اور بلند چوٹی سر کرلی

انہوں نے کہا کہ ‘ڈالر کی اضافی آمد سے بحرانی جیسی صورت حال سے نکالتے ہوئے بیرونی ذخائر کی صورت حال میں اضافہ ہوگا’۔

قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے فنڈز ملنے سے متعلق نہیں بتایا لیکن انہوں نے کہا کہ حکومت اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) دونوں دوست ممالک سے فنڈز کی حصول یقینی بنانے کے لیے کوشش کر رہے تھے تاکہ مالیاتی خلا پر ہوجائے گا۔

ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے مہنگائی کے حوالے سے کہا کہ عالمی سطح پر سپلائی میں خلل کی وجہ سے دنیا میں اشیا پر ‘سپر سائیکل’ اثر پڑا ہے اور پاکستان کے پاس فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے زرعی پیداوار میں اضافے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں اضافہ اگلے 11 ماہ یا ایک سال تک جاری رہے گا اور مرکزی بینک رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 18 سے 20 فیصد کے درمیان ہدف رکھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر یکدم پانے کے لیے کوئی جادو نہیں ہے اور عوام کو ایک عرصے کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ مشکل مرحلہ ہے لیکن اس کے علاوہ کوئی دوسرا چارہ نہیں ہے۔

ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے کہا کہ ‘ہم دیوالیہ کے قریب نہیں ہیں لیکن معیشت کو احتیاط سے چلانا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی معیشت کے ڈھانچہ جاتی مسائل ختم نہیں کیے گئے تو پاکستان بوم اور بسٹ سائیکل سے گزرے گا۔

Related Posts