کوہ پیما محمد علی سدپارہ کا جسد خاکی تلاش کر لیا گیا، بیٹے کی تصدیق

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی ہیروکوہ پیما محمد علی سدپارہ کا جسد خاکی تلاش کر لیا گیا
قومی ہیروکوہ پیما محمد علی سدپارہ کا جسد خاکی تلاش کر لیا گیا

اسلام آباد: ملک کے مشہور ومعروف کوہ پیما محمد علی سدپارہ کا جسد  خاکی تلاش کر لیا گیا ہے۔ ان کے بیٹے ساجد سدپارہ نے بھی تصدیق کردی۔

ذرائع کے مطابق قومی ہیرو محمد علی سدپارہ کا جسد خاکی تلاش کرلیا گیا ہے، نیپالی شرپاز کی گروپ نے بوتل نیک سے 300 میٹر نیچے دو لاشوں کو دیکھا ہے، علی سدپارہ اور ان کے دوغیرملکی ساتھی سرد موسم کے دوران مہم جوئی کرتے ہوئے بوٹل نیک کے مقام سے لاپتہ ہوئے تھے۔

قومی ہیرو محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی گمشدگی کے بعد پاکستان آرمی کی جانب سے متعدد کوششیں کی گئیں، آرمی کے دو ہیلی کاپٹرز نے 7ہزار میٹر بلندی تک پرواز کی تھیں، تاہم سخت سرد موسم کے باعث مشکلات کا سامنا رہا تھا۔

بیٹے ساجد سد پارہ کا کہنا تھا کہ مرحوم والد کا جسدِ خاکی بوٹل نک سے 300 میٹر نیچے کھائی میں نظر آرہا ہے، والد کے دیگر ساتھیوں جان سنوری اور جان پابلو کی باڈیز بھی نظر آرہی ہیں، ان دنوں کے ٹو سرچ مشن پر ہیں، ساجد سدپارہ اور ٹیم کیمپ فور پر موجود ہے۔

والد کے جسدِ خاکی کو نکالنے کی تدبیر پر غور کررہے ہیں، آج رات یا صبح تک ریسکیو کرکے باڈیز کو نکالنے کی کوشش کرینگے، قوم سے مشن کی کامیابی کے لیے دعاوں کی اپیل کرتا ہوں۔

اس تمام صورتحال کے بعد گلگت حکومت کے وزیر راجہ ناصر علی خان کا کہنا تھا کہ محمد علی سدپارہ اور دیگر کوہ پیما دنیا میں نہیں رہے، حکومت، فوج اور لواحقین سب اس رائے پر متفق ہیں۔

گلگت بلتستان حکومت کے وزیر سیاحت راجہ ناصر علی خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ قومی ہیروعلی سدپارہ اور ساجد سدپارہ کو سول اعزازت سے نوازا جائے گا۔

اس کے علاوہ وفاقی حکومت کو اسکردو ائیر پورٹ کو علی سدپارہ سے منسوب کرنے کی تجویز پیش کی ہے، علی سدپارہ کے نام سے کوہ پیمائی کے لئے اسکول بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

گلگت بلتستان حکومت کے وزیر سیاحت نے مزید کہا کہ حکومت علی سدپارہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے، حکومت علی سدپارہ کی فیملی کی مالی و اخلاقی معاونت کرے گی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی ہیرو کے بچوں کو تعلیمی اسکالرز شپ دی جائے گی، حادثات کا شکار ہونے والے کوہ پیماؤں کے خاندانوں کی کفالت کے لئے باقاعدہ قانون بنایا جائے گا،جس کے ذریعے ان کی کفالت کی جائے گی۔

دوسری جانب یاد رہے کہ ساجد سدپارہ نے کہا تھا کہ علی سدپارہ کے ٹو کی مہم جوئی کے دوران لاپتہ ہوئے، کے ٹو سر کرنے کے بعد واپسی پر حادثہ پیش آیا، کے ٹو نے انہیں ہمیشہ کیلئے اپنی آغوش میں لے لیا، سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں تمام دستیاب وسائل استعمال کیے گئے، میرا خاندان شفیق باپ سے محروم ہوا۔

قومی ہیرو علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی قوم محب وطن قومی ہیرو سے محروم ہوئی، دنیا بہادر اور باصلاحیت مہم جو سے محروم ہوئی، انہوں نے اپنے والد کے مشن کو جاری رکھنے کا عزم کیا۔

مزید پڑھیں: امریکی کوہ پیما کا ماؤنٹ ایورسٹ پر پاکستانی جھنڈا لہرا کر علی سدپارہ کو خراج تحسین

یادرہے لاپتہ پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما سردیوں میں بغیر آکسیجن کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ نامور پاکستانی کوہ پیما محمد علی سد پارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جان پابلو انتہائی بلندی پر پہنچنے کے بعد واپس نہیں پہنچ سکے اور تلاش کی تمام کوششیں بھی ناکام ثابت ہوئی تھیں۔

Related Posts