لاہور: پنجاب اسمبلی میں مقدس اسلامی شخصیات کے حوالے سے منظور کیے گئے نئے قوانین سے پیدا ہونے والے تنازعے کو حل کرنے کیلئے صاحبزادہ مفتی محمد جان نعیمی میدانِ عمل میں آگئے ہیں۔
دارالعلوم نعیمیہ کے سربراہ مفتی محمد جان نعیمی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں علمائے کرام کے درمیان اختلافات کو باہمی مشاورت سے ختم کریں گے۔ صورتحال پر علمائے کرام کا بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے جو ثالثی کا کردار ادا کرے گا۔ ہم نے ملک بھر کے جید علمائے کرام سے رابطہ کر لیا ہے۔
مرکزی جماعتِ اہلسنت پاکستان کراچی کے امیر علامہ مفتی عبدالعلیم قادری نے وفد کے ہمراہ مرکزی جماعتِ اہلسنت سندھ کے امیر مفتئ اعظم سندھ صاحبزادہ مفتی محمد جان نعیمی سے ملاقات کی اور حالیہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مفتی محمد جان نعیمی نے کہا کہ جید علمائے کرام کا بورڈ فریقین سے ملاقات کرے گا۔ عوام جلد خوشخبری سنیں گے۔
مفتی محمد جان نعیمی نے مزید کہا کہ موجودہ ملکی حالات کے تحت مسلکی اختلافات کو ہوا نہیں دی جاسکتی۔ اختلافات ختم کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ اس سلسلے میں مرکزی جماعتِ اہلسنت پاکستان کے تمام عہدیداران اپنا کردار ادا کریں۔
وفد میں جماعتِ اہلسنت پاکستان کراچی کے نائب امیر مفتی فیاض احمد نقشبندی، کراچی کے ناظمِ اعلیٰ صاحبزادہ مفتی محمد زبیر ہزاروی، علامہ مفتی زبیر عامر گیلانی، مفتی اللہ بخش قادری، حافظ نور العین انصاری، ملک مبین سعیدی و دیگر علمائے کرام موجود تھے۔وفد نے مفتی محمد جان نعیمی کی کاوشوں کا خیر مقدم کیا اور مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت عملی کام پر یقین رکھتی ہے۔وزیرِ اعلیٰ پنجاب